اسلام آباد: سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے 8 ارب روپے کے مشکوک ٹرانزیکشن ریفرنس میں اپنی بریت کی اپیل واپس لینے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق صدر نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپنے وکیل کے توسط سے اپیل دائر کی ہے جس میں 8 ارب روپے کی مشکوک ٹرانزیکشن سے متعلق ریفرنس میں بریت کی اپیل واپس لینے کی استدعا کی گئی ہے۔
Image Source: BR
ایک احتساب عدالت (اے سی) نے گزشتہ سال قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر کی گئی ریفرنس میں بریت کی درخواست واپس لینے کے لیے ان کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے اے سی کی کارروائی پر روک لگانے کا حکم جاری کیا تھا۔
درخواست میں آصف علی زرداری نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ انہیں اپیل واپس لینے کی اجازت دی جائے۔ درخواست گزار نے احتساب عدالت کی کارروائی پر پابندی ہٹانے کی بھی استدعا کی۔
پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین نئے نیب آرڈیننس کے تحت بریت کی نئی درخواست دائر کریں گے۔
نیب ریفرنس کے مطابق 2009 سے 2013 تک ایوان صدر میں سرکاری ملازم کے طور پر کام کرنے والے مشتاق نے مبینہ طور پر تعمیرات کے لیے 15 کروڑ روپے فراہم کیے تھے۔ مشتاق کے بینک اکاؤنٹ سے 8.3 ارب روپے کی غیر قانونی ٹرانزیکشن ہوئی اور یہ رقم بحریہ ٹاؤن کو ادا کی گئی۔