وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے جمعہ کو واضح کیا کہ وفاقی حکومت کا روزویلٹ ہوٹل نیویارک اور پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کے حصص قطر کو فروخت کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی پریس کانفرنس ان رپورٹس اور سوشل میڈیا پر اٹھنے والے شور کے بعد سامنے آئی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ پاکستان خلیجی ریاست سے قرضہ حاصل کرنے کے لیے دونوں ریاستی اثاثوں کے حصص فروخت کرنے پر غور کر رہا ہے۔
وزیر خزانہ نے شہباز شریف کے دو روزہ دورہ قطر پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ اچھا ہوا کہ ہماری حکومت نے اپنی ملاقاتوں میں روزویلٹ ہوٹل کے بارے میں بات نہیں کی۔وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کے دورے کے دوران قطر کے امیری دیوان نے تصدیق کی کہ قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی کا مقصد صرف پاکستان میں 3 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا ہے – پاکستان کے اثاثوں میں فی الحال ہماری کوئی دلچسپی نہیں ہے ۔
بلومبرگ نے ایک اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ کیو آئی اے کی سرمایہ کاری جزوی طور پر 2 بلین ڈالر کی دوطرفہ امداد کے ساتھ اوورلیپ ہو سکتی ہے جس کا قطر نے پہلے ہی پاکستان کے لیے منصوبہ بنا رکھا ہے۔