شہباز گل جو فوج کے خلاف ایک متنازعہ بیان دینے کے بعد اب تک زیر عتاب ہیں اور یہ بھی خبریں آئیں کہ ان کو بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد ایک رات بند چکی میں رکھا گیا جس پر سوشل میڈیا پر طوفان برپا ہوگیا اور پھر شہباز گل کے خلاف ایسا سنگین قدم اٹھانے والے پولیس اہل کار وں کی بھی جواب طلبی ہوئی جس میں ڈی آئی جی اور جیل سپرنٹنڈنٹ دونوں قصور وار پائے گے جس کے بعد ان دونوں کا تبادلہ کردیا گیا
عمران خان کے چیف آف سٹاف شہباز گل کو اڈیالہ جیل میں پہلی رات بند چکی میں رکھنے پر ڈی آئی جی جیل راولپنڈی اور اڈیالہ جیل کے سپریٹنڈنٹ کا تبادلہ کردیا گیا -یہ بات صوبائی وزیر داخلہ پنجاب ہاشم ڈوگر کے بعد صوبائی وزیرپارلیمانی امور پنجاب محمد بشارت راجہ نے سماجی رابطے کی سائٹ پر ٹویٹ کے ذریعے پاکستانی عوام کو آگاہ کیا جو شہباز گل کے حوالے سے بہت فکر مند تھے ۔
راجہ بشارت نے کہا کہ ڈی آئی جی اور سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو سیاسی قیدی شہباز گل کے ساتھ ہونے والے غیر قانونی اقدامات کے بارے میں مجرمانہ خاموشی اور غفلت پر ان کے عہدوں سے ہٹایا گیا ہے۔چوہدری اصغر کے تبادلے کے بعد اعجاز اصغر کو سپریٹنڈنٹ راولپنڈی جیل تعینات کیے جانے کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے جبکہ راولپنڈی سے تبدیل کیے جانے والے سپرینٹینڈنٹ چوہدری اصغر علی کو سپرینٹینڈنٹ سینڑل جیل فیصل آباد تعینات کر دیا گیا۔