کہتے ہیں عشق کا بھوت سر پر سوار ہوجاتا ہےتو انسان ساری حدیں پھلانگ جاتا ہے اس کا عملی نمونہ لاہور میں رہنے والی جوان سالہ لڑکی نے پیش کیا جب کزن سے پیار کا اظہار کرنے اور شادی کی منت سماجت کرنے پر کوئی بات نہ بنی تو لڑکی نے اپنے خالہ زاد کو اٹھواہی لیا – اس واقعے پر مقدمہ بنا اور منظور احمد نے اپنے بیٹے اعجاز احمد کو ایڈیشنل سیشن جج غلام حسین کی عدالت میں پیش کیا ، عدالت نے اندراج مقدمہ کی درخواست پر نصیر آباد پولیس سے پانچ اگست کو رپورٹ طلب کر لی ہے ۔ لڑکے کے والدین نے پولیس کو بتایا کہ لڑکی کی جانب سے شادی سے انکار پر اس نے دو افراد کے ساتھ مل کر لڑکے اعجاز احمد کو اغواءکیا ار نشے کا ٹیکا لگا کر کمرے میں بند کر دیا بعد ازاں زبردستی نکاح بھی کر لیا -اس طرح کے واقعات پاکستان اور بھارت سمیت بہت سے ممالک میں ماضی میں بھی کئی بار ہوچکے ہیں
اعجاز احمد نے بتایا کہ میرے والدین نے لڑکی کے والدین کو رشتہ دینے سے منع کر دیا تھا جس کا لڑکی کو رنج تھا اس کا مزید کہناتھا کہ لڑکی نے مجھے دھمکیاں دیں -جب اس پر بھی بات نہ بنی تو جہاں میں نوکری کرتاہوں ، اس دکان پر وہ پہنچ گئی اور مجھ سے کہا کہ سائیڈ پر آ کر میری بات سننا – جب میں بات کرنے کیلئے گیاتو وہاں پہلے سے ہی دو لڑکے موجود تھے جنہوں نے مجھے بندو ق کی نوک پر اغواءکیا اور لے گئے ،مجھے حجرہ شاہ مقیم لے جاکر ایک کمرے میں بند کر دیا گیا ، اس کے بعد مجھے مارا پیٹا گیا ۔لڑکے نے اپنی گفتگو کے آخر میں انکشاف کیا کہ لڑکی اس کی خالہ کی بیٹی ہے ، جس نے زبردستی میرے انگوٹھے لگوائے اور نکاح کرنے کے بعد چھوڑ دیا ۔