حیدر آباد: حیدر آباد میں احتجاج کے دوران تصادم کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں اور رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
جمعہ کی رات دیر گئے پی ٹی آئی کے کارکن حیدر چوک پر احتجاج کر رہے تھے کہ مبینہ طور پر علاقے سے گزر رہے پیپلز پارٹی کے کارکنوں کے ساتھ تصادم ہوا۔
احتجاج کے دوران پی ٹی آئی کے کارکن پی پی پی کے کارکن کی گاڑی کے گرد جمع ہوگئے جس کے بعد ہاتھا پائی اور شدید الفاظ کا تبادلہ ہوا۔ پی پی پی اور پی ٹی آئی دونوں کارکن آمنے سامنے آگئے جس سے علاقے میں کشیدگی پھیل گئی تاہم پولیس نے کارکنوں کو منتشر کردیا اور سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی۔
پی ایس ایف حیدرآباد ڈویژن کے جنرل سیکریٹری اسفند مری کی جانب سے پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
سٹی پولیس سٹیشن میں ایف آئی آر درج کرائی گئی جس میں کہا گیا کہ وہ گھر جا رہے تھے کہ پی ٹی آئی کارکنوں نے انہیں ہراساں کرنے اور مارنے کی کوشش کی۔ شکایت کنندہ نے کہا کہ واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔
مقدمہ پی ٹی آئی کے ڈویژنل نائب صدر ڈاکٹر مستنصر بلال اور ضلعی نائب صدر اظہر شیخ سمیت چار عہدیداروں اور دو سو نامعلوم کارکنوں کے خلاف درج کیا گیا۔ مقدمے میں ہنگامہ آرائی، دھمکیاں دینے اور قتل کی کوشش کی دفعات شامل ہیں۔
حمزہ شہباز کی جیت پر پارٹی چیئرمین عمران خان کی کال کے بعد پی ٹی آئی کے کارکنوں نے جمعہ کی رات وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے خلاف ملک گیر احتجاج کیا تھا۔
فیصلے کے خلاف کراچی میں مین شاہراہ فیصل پر زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاج کے باعث نرسری سے بلوچ کالونی پل تک مسافروں کو ٹریفک جام کا سامنا کرنا پڑا۔
ادھر اسلام آباد میں کارکنوں نے ڈی چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی جب کہ راولپنڈی میں پی ٹی آئی کے حامی چاندنی چوک پر جمع ہوئے اور حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔