نریندر مودی کی بھارت میں دھونس اوردھاندلی کا راج جاری ہے جسکا حالیہ نشانہ بھارتی کرکٹر اور سکھ کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے سیاستدان نوجوت سندھو بن گئے – اپوزیشن جماعت کانگریس سے تعلق رکھنے والے نامور سیاستدان نوجوت سنگھ سدھو کو 34 سال پرانے کیس میں ایک سال کی سزا کے ساتھ، جرمانہ بھی عائد کر دیا گیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق 34 برس پرانے سڑک پر ہونے والے جھگڑے کے دوران ایک شخص کی ہلاکت سے متعلق کیس (روڈ ریج)کا فیصلہ بھارتی سپریم کورٹ نے سنادیا ہے ۔یاد رہے کہ 1988 میں روڈ پر پارکنگ کے تنازع کے حوالے سے ہونے والے ایک جھگڑے کے دوران نوجوت سنگھ سدھو اور ان کے ساتھی نے گرنام سنگھ کو گاڑی سے نکال کر گھسیٹا اور ان کی پٹائی کی جس سے اس شخص کی موت واقع ہو گئی –
متاثرہ شخص کے خاندان نے نوجوت سدھو کے خلاف مقدمہ درج کروایا تھا۔تاہم 1999 میں بھارتی سپریم کورٹ نے سدھو اور ان کے ساتھی کو ناکافی شواہد کی وجہ سے مقدمے سے بری کر دیا تھا لیکن پھر اس فیصلے کو پنجاب اور ہریانہ کی ہائیکورٹس میں چیلنج کیا گیا جہاں عدالتوں نے سدھو کو مجرم قرار دیتے ہوئے 3 سال قید کی سزا سنائی-34 سال بعد کیس کا فیصلہ سنانے پر بھارتی سپریم کورٹ پر دنیا بھر میں سکھ کمیونٹی اور کانگریس کی جانب سے تنقیدکی جارہی ہے ۔