پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کے معاون ڈاکٹر شہباز گل کی گاڑی کو ٹکر مارنے والے ڈرائیور کی شناخت کر لی گئی ہے اور اسے گرفتار کر لیا گیا ہے ابتدائی تفتیش کے مطابق پولیس نے پی ٹی آئی رہنما کو نشانہ بنانے کی کسی بھی منصوبہ بند کوشش کو مسترد کر دیا ہے ۔پولیس کے مطابق کار مریدکے کے رہائشی طاہر نذیر نے مالک وجاہت علی کو کرائے پر دی تھی جو ایک روز قبل ہائی وے پر واقعہ کے وقت گاڑی چلا رہا تھا۔
شیخوپورہ کے خانقاہ ڈوگراں انٹر چینج کے قریب ڈاکٹر شہباز گل کی گاڑی پیچھے سے ٹکرانے کے بعد الٹ گئی جس سے وہ معمولی زخمی ہوئے۔ اس وقت شہباز گل لاہور سے اسلام آباد جا رہے تھے کہ حادثہ پیش آیا۔ پی ٹی آئی رہنما نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ انہیں قتل کرنے کی کوشش تھی جس میں ایک گاڑی نے تعاقب کیا اور ان کی گاڑی کو ٹکر ماری۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔تفصیلات کے مطابق ڈرائیور وجاہت علی نے پولیس کو بتایا کہ وہ پہلے رکا لیکن شہباز گل کو گاڑی سے باہر آتے دیکھ کر خوفزدہ ہو کر فرار ہوگیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ وجاہت علی کی غفلت کے باعث پیش آیا اور شہباز گل کو نقصان پہنچانے کی کوئی منصوبہ بند کوشش نہیں کی گئی۔گل نے واقعے کو قتل کی کوشش کے طور پر رنگنے کی کوشش کی اور پروپیگنڈا کیا گیا۔ ڈرائیور سے پوچھ گچھ اور جائے حادثہ کی تحقیقات کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا جا سکتا ہے کہ یہ ایک حادثہ تھا۔ مریدکے پولیس کا کہنا ہے کہ وجاہت علی کو مزید تفتیش کے لیے حافظ آباد پولیس کے حوالے کیا جا رہا ہے۔