سال 1948 سے آزادی حاصل کرنے والے ملک سری لنکا میں اس وقت بدامنی ،بے روزگاری ،مہنگائی اور لوڈشیڈنگ عروج پر ہے – اس وقت سری لنکا کو خوراک، ایندھن اور دیگر ضروری اشیاء کی شدید قلت کا سامنا ہے
صدر گوٹابایا راجا پاکسے نےاس صورت حال کو کنٹرول کرنے کے لیے فوج کی خدمات حاصل کرنے کے بعد جمعے کو ہنگامی حالت نافذ کر دی تھی، یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ ایک ہجوم نے دارالحکومت کولمبو میں ملک کے سربراہ کے گھر پر دھاوا بولنے کی کوشش کی تھی، اور پیر کی صبح تک ملک بھر میں کرفیو نافذ ہے۔
سری لنکا کے مرکزی اپوزیشن اتحاد، سامگی جنا بالاویگایا نے سوشل میڈیا بلیک آؤٹ کی مذمت کی جس کا مقصد عوامی مظاہروں کو روکنے کے لیے تھا، اور کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ حکومت مستعفی ہو جائے۔