سپریم کورٹ کی کاز لسٹ کے مطابق چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل دو رکنی بینچ نے دوپہر ایک بجے درخواست کی سماعت شروع کرنی تھی۔سپریم کورٹ کے رجسٹرار کے دفتر نے کہا کہ “کوئی از خود نوٹس نہیں لیا گیا”۔ یہ بیان ان اطلاعات کے فوراً بعد سامنے آیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ سپریم کورٹ نے ایک روز قبل سندھ ہاؤس پر دھاوا بولنے کا نوٹس لیا تھا۔
ایس سی بی اے کی پٹیشن، اس سیاسی صورتحال کے درمیان سامنے آئی ہے جس میں حکومت اور اپوزیشن ایک دوسرے پر تنقید کر رہے ہیں اور اس مہینے کے آخر میں ہونے والی عدم اعتماد کو کامیاب اور ناکام بنانے کے بلند بانگ دعوے کررہے ہیں اور ساتھ ساتھ ایک دوسرے کوڈرانے دھمکانے کا سلسلہ بھی روزشدت پکڑتا جارہا ہے دونوں فریقوں نے پارلیمنٹ کے اجلاس سے قبل دارالحکومت میں ریلیاں منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے، جس سے سیاسی عدم استحکام اور انارکی کا خدشہ ہے جس کا اظہار ایس سی بی اے نے اپنی درخواست میں کیا ہے۔
گزشتہ روز ایک سنگین صوتحال اسوقت پیدا ہوئی جب پی ٹی آئی کے کارکنوں نے اسلام آباد میں سندھ ہاؤس پر دھاوا بول دیا اور عمارت میں مقیم منحرف ایم این ایز کے خلاف گھنٹوں تک احتجاج کیا۔ٹیلی ویژن فوٹیج میں پی ٹی آئی کے کارکنوں کو سندھ ہاؤس کی دیواروں پر چڑھتے ہوئے دکھایا گیا ہے اور ان میں سے کچھ بعد میں عمارت میں داخل ہونے کے لیے سندھ ہاؤسکا مرکزی دروازہ توڑ دیا اور اندر داخل ہوگئے تھے ۔