مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے منگل کو متنبہ کیا کہ ملک کی معاشی اور سیاسی صورتحال اس طرح کے خطرناک تصادم کی متحمل نہیں ہو سکتی۔اس سے ملک میں انتشار اور افرا تفری کا اندیشہ ہے لہزا دونوں فریق اپنے جارحانہ عزائم سے باز آجائیں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری شجاعت نے خدشہ ظاہر کیا کہ ملک کے اندرونی اور بیرونی دشمن موجودہ صورتحال کا فائدہ اٹھا کر اپنے مذموم عزائم کو پورا کر سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان جاری نمبر گیم اور عوامی اجتماعات سے لوگ پریشان ہیں۔انہوں نے کہا کہ “اپوزیشن جلسوں کی سیاست کرتی ہے،” حکومت کے عوامی اجتماعات کرنا مناسب نہیں۔شجاعت نے خبردار کیا کہ سیاسی مقابلہ ملک میں انتشار اور افراتفری پھیلا سکتا ہے۔ انہوں نے دونوں فریقوں پر زور دیا کہ وہ اپنے کارکنوں کو اشتعال انگیز سیاست کا راستہ نہ دکھائیں۔
انہوں نے پی ٹی آئی اور اپوزیشن جماعتوں کو مشورہ دیا کہ اسے انا کا معاملہ بنائے بغیر وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر دونوں فریقین کو پولنگ میں حصہ لینا چاہیے۔چوہدری شجاعت کا مشورہ صرف اپوزیشن کو قابل قبول ہوگا حکومت جبھی اپنے سٹانس سے پیچھے نہیں ہٹے گی کیونکہ اب اس کو اپنے اتحادیوں پر رتی برابر بھی اعتبار نہیں رہا ہے دوسری جانب مولانا بھی بات پر ڈٹ جانے والے ہیں انہیں بھی یقین ہوگا کہ ان کے پاس مدرسوں کے طلبہ کی طاقت موجود ہے جس کا عملی مظاہرہ وہ کئی بار کر بھی چکے ہیں