وزیر اعظم عمران خان نے ہفتے کے روز متعلقہ حلقوں کو ہدایت کی کہ وہ گزشتہ سال پاکستان سٹیزن پورٹل (پی سی پی) پر موصول ہونے والی 15 لاکھ شکایات میں سے 238,000 کا جائزہ لیں۔حکومت کو اطلاع ملی تھی کہ 2 لاکھ سے زائید ان شکایات کو دوبارہ کھولنے کے لیے منتخب کیا گیا جنہیں ‘ریلیف دی گئی’ کی حیثیت سے بند کر دیا گیا تھا جبکہ شہریوں نے شکایت کی کہ ابھی ان کے مسائل حل نہیں ہوئے ۔
وزیر اعظم کے دفتر (پی ایم او) کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، کہ اگر ریلیف نہیں دیا گیا تھا تو ریلیف دینے کا کیسے اظہار کردیا گیا ؟ چیف سیکرٹری اور متعلقہ انسپکٹر جنرل صوبائی سطح پر جائزہ کے عمل کی نگرانی کریں گے جبکہ وفاقی سطح پر متعلقہ وزارتوں کے سیکرٹری شکایات کے جائزے کے ذمہ دار ہوں گے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ شکایات میونسپل سروسز، بجلی، گیس، مواصلات اور تعلیم سے متعلق ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ متعلقہ افسران شکایات کا جائزہ لینے کے بعد اپنی رپورٹ پیش کریں گے۔گزشتہ سال، وزیر اعظم عمران نے متعلقہ حکام کو پی سی پی پر لوگوں کی طرف سے دائر کردہ 83,741 جزوی طور پر حل شدہ شکایات کو دوبارہ کھولنے کی ہدایت کی تھی۔پرائم منسٹر پرفارمنس ڈیلیوری یونٹ کے مطابق، تمام شکایات کو دوبارہ کھول کر متعلقہ افسران کو ضروری کارروائی کے لیے سونپا جانا تھا۔بتایا گیا کہ 773 وفاقی محکموں میں تقریباً 43,351 شکایات کھولی جائیں گی جبکہ صوبائی حکومتوں سے متعلق 40,415 شکایات 2,450 محکموں کو دوبارہ تفویض کی جائیں گی۔