وزیر اطلاعات فواد چودھری نے ملک سے انتہا پسندی کے خاتمے کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا۔
پائیدار امن کو یقینی بنانے کے لیے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے ہفتے کے روز ملک میں ہر قسم کے انتہا پسند عناصر کے خاتمے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔
جہلم میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی ادارے قوم کی حمایت سے کسی بھی علیحدگی پسند عناصر سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔ مذہبی سمیت تمام قسم کی انتہا پسندی کی مذمت کرتے ہوئے وزیر نے زور دیا کہ میڈیا کو اس سلسلے میں مثبت کردار ادا کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے دورہ چین سے دوستانہ اور ہمہ گیر ہمسایہ ممالک کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس سال وزیراعظم کے دو مزید غیر ملکی دورے بھی طے ہیں جس سے بین الاقوامی پلیٹ فارم پر پاکستان کی اہمیت میں اضافہ ہوگا۔
چودھری نے کہا کہ مختلف چیلنجوں کے باوجود ملکی معیشت درست سمت پر گامزن ہے اور دعویٰ کیا کہ رواں سال معاشی محاذ سے مزید اچھی خبریں لائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی صنعت پھل پھول رہی ہے اور زراعت کے شعبے میں بھی طویل عرصے کے بعد تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔
نواز شریف کی ویزا درخواست مسترد کرنے کے برطانوی فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ قوم کی لوٹی ہوئی رقم واپس لانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔ چودھری نے زور دے کر کہا کہ حکومت کسی بھی قیمت پر احتساب کے اپنے ایجنڈے سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔
یوریا کی سپلائی اور قیمت کے بارے میں وزیر نے دہرایا کہ عالمی سطح پر طلب اور رسد کے درمیان عدم توازن کی وجہ سے کھاد کی قیمت بڑھ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری نرخوں پر مارکیٹ میں یوریا کی دستیابی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔