پی ٹی آئی نے پاکستان کی معیشت کو دیوالیہ ہونے سے بچایا: وزیر توانائی حماد اظہر کا دعویٰ
وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پاکستان کی معیشت کو دیوالیہ ہونے سے بچایا کیونکہ اسے پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) نے چھوڑ دیا تھا۔
بدھ کو قومی اسمبلی (این اے) اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ پوری دنیا اعلان کر رہی ہے کہ پاکستان کی معیشت دیوالیہ پن کی طرف جا رہی ہے۔ تاہم، انہوں نے مزید کہا، موجودہ حکومت نے اسے بچایا۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف پر تنقید کرتے ہوئے حماد نے کہا کہ ایک شخص لندن سے کورونا وائرس پر قابو پانے کا علاج لے کر واپس آیا اور سب کچھ بند کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ان کی بات نہیں سنی اور ملک کی معیشت اور لوگوں کو بچایا۔
انہوں نے اظہار خیال کیا کہ عالمی برادری نے پاکستان کی تعریف کی کہ اس نے وبائی مرض سے کیسے نمٹا اور کہا کہ موجودہ حکومت نے تمام مشکلات کے باوجود ملک کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کو چار فیصد تک بڑھا دیا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی حکومت نے اسی مائع پٹرولیم گیس (ایل پی جی) کمپنی کے ساتھ سستا سودا کیا جس کے ساتھ مسلم لیگ (ن) نے مہنگا معاہدہ کیا۔
حماد نے کہا کہ وبائی بیماری نے دنیا بھر میں سپلائی چین کو متاثر کیا جس کی وجہ سے مہنگائی ہوئی اور امید ظاہر کی کہ عالمی سطح پر اس کی بحالی سے پاکستان میں بھی مہنگائی میں کمی آئے گی۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان میں پیٹرول اب بھی خطے کے دیگر ممالک کی نسبت سستا ہے۔
وزیر نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے احساس پروگرام کے تحت متعدد اسکیمیں شروع کیں اور وبائی امراض کے عروج کے دوران غریب خاندانوں میں 200 ارب روپے سے زیادہ کی تقسیم کی۔
وزیر نے صوبے میں صحت کارڈ منصوبہ شروع نہ کرنے پر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی زیرقیادت سندھ حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت جلد ہی 6000 ارب روپے کا ٹیکس وصولی کا ہدف حاصل کر لے گی، انہوں نے مزید کہا کہ اس سال فصلوں کی ریکارڈ پیداوار ہوگی۔ حماد نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں پی ایم ایل (ن) کے مقابلے میں فصل کی پیداوار دوگنی ہوئی ہے۔
وزیر نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے شوگر کارٹیل کو ختم کر دیا جس کی وجہ سے گنا 200 سے 300 روپے فی من فروخت ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2021 میں ملک کی تاریخ میں یوریا کی پیداوار سب سے زیادہ تھی تاہم ذخیرہ اندوزی، اسمگلنگ اور ضرورت سے زیادہ استعمال اس کی قلت کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ ذخیرہ اندوزوں کی محفوظ پناہ گاہ بن چکا ہے۔
انہوں نے ماضی کی حکومتوں کے مہنگے معاہدوں کو گردشی قرضوں میں اضافے کا ذمہ دار ٹھہرایا جبکہ حکومت منی بجٹ کی سفارشات کا جائزہ لے رہی ہے۔