ہر مسلمان اپنے آخری نبی حضرت محمد مصطفیٰﷺ سے عشق رکھتا ہے مگر عشق کی معراج یہ ہے کہ آپؐ کی تعلیمات پر عمل کرنے کی پوری پوری کوشش کی جائے حضور اکرمﷺ کی سیرت ہمیں معاف کرنے کا درس دیتی ہے- آپ نے تو سب کو معاف کیا کبھی کسی سے بدلہ لیا ہی نہیں اس لیے مسلمان جو نبیﷺ سی پیا ر کرتا ہے اس کو برداشت ،تحمل اور صبر کا مظاہرہ کرنا چاہیے ،غلیظ گفتگو سے پرہیز کرنا چاہیے اپنے اہل خانہ کی پرورش ایسے کرے کہ لوگ اس کی اور اس کے اہل خانہ کے حسن سلوک کی مثال دیں
اس کے لیے ضروری تھا کہ کوئی ایسا ادارہ بنایا جائے اور تعلیمی اداروں میں ایسا نصاب پڑھا یا جا ئے کہ بچوں کو معلوم ہو کہ ہمارے نبی کی تعلیمات کی ہیں اسی سلسلے کو وزیر اعظم عمران خان نے شروع کرنے کا فیصلہ کیا وزیراعظم عمران خان نے جمعہ کو کہا کہ رحمت اللعالمین اتھارٹی ترجیحی بنیادوں پر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اقوال و افعال کو عملی زندگی میں نافذ کرنے میں معاونت کرے گی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اتھارٹی کے قیام کا مقصد نوجوانوں کو سیرت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں آگاہی دینا ہے تاکہ وہ اس پر عمل کر سکیں۔ اور، انہوں نے مزید کہا، اتھارٹی سیرت طیبہ کے حوالے سے معاشرے میں پائے جانے والے خلاء کی نشاندہی کرکے تحقیق کے ذریعے عملی زندگی کے مسائل کا حل تلاش کرنے میں مدد کرے گی۔
رحمت اللعالمین اتھارٹی کے انٹرنیشنل ایڈوائزری بورڈ کا پہلا اجلاس یہاں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت منعقد ہوا۔
اجلاس میں اتھارٹی کی قلیل مدتی اور طویل المدتی حکمت عملی پر جامع بریفنگ دی گئی۔ اس کے علاوہ تعلیمی نصاب میں سیرت طیبہ کے پہلوؤں کو شامل کرنے کے اقدامات پر اب تک ہونے والی پیش رفت پر بھی بریفنگ دی گئی۔
اس کے علاوہ اجلاس میں اتھارٹی کے پہلے بین الاقوامی فنکشن کے حوالے سے تجاویز پیش کی گئیں۔ اجلاس میں چیئرمین نیشنل رحمت اللعالمین اتھارٹی پروفیسر اعجاز اکرم، ڈاکٹر انیس احمد، ڈاکٹر خالد مسعود اور متعلقہ افسران نے شرکت کی۔