وزیر توانائی حماد اظہر نے جمعہ کو ملک میں ایندھن کی قلت کے ‘امکان’ کے بارے میں میڈیا رپورٹس کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ صارفین کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کا وافر ذخیرہ دستیاب ہے۔
انہوں نے کہا کہ میڈیا رپورٹس کے برعکس پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کا کوئی امکان نہیں ہے کیونکہ اس وقت ملک میں 27 دن کا ڈیزل اور 28 دن کے پیٹرول کے ذخائر ہیں جو گزشتہ کئی سالوں کے مقابلے میں بلند ترین سطح پر ہیں۔
“فرنس آئل کی فروخت کے مسئلے کا سامنا کرنے والی ریفائنریوں کے بارے میں، یہ واضح کیا جاتا ہے کہ فرنس آئل پر مبنی پاور پلانٹس اب تک میرٹ آرڈر کے مطابق نومبر یا دسمبر میں نہیں چل سکے ہیں۔”
“تاہم، انہیں ایف او (فرنس آئل) کا ذخیرہ رکھنے کی ضرورت ہے جس کے لیے پاور ڈویژن ان کے ساتھ ہم آہنگی کر رہا ہے،” انہوں نے جاری رکھا۔
15 دسمبر کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے اگلے پندرہ دن کے لیے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 5 روپے کمی کا اعلان کیا تھا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق (ایم ایس) پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 145.82 روپے سے کم ہو کر 140.82 روپے ہوگئی۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) 5 روپے کی کمی کے بعد موجودہ 142.62 روپے کے مقابلے 137.62 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔
تاہم، مٹی کے تیل میں 7 روپے کی کمی دیکھنے میں آئی، جس کے بعد نئی قیمت 116.53 روپے کے مقابلے میں 109.63 روپے ہوگئی۔ اسی طرح لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں بھی 7 روپے کی کمی دیکھی گئی۔ اب یہ 114.07 روپے کے مقابلے میں 107.06 روپے میں فروخت ہوا تھا۔
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری گزشتہ روز پر اعتماد تھے کہ دیگر اشیاء کی قیمتوں میں بھی کمی ہوگی۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ’’اصل کامیابی تب ہوگی جب پاکستان نواز شریف اور آصف علی زرداری کے قرضوں سے نجات حاصل کرے گا۔‘‘