اپوزیشن کا حکومت کے خلاف اہم فیصلوں کا دن آگیا عوام بڑی بے چینی سے منتظر ہے کہ کب اپوزیشن والے استعفے عمران خان کے منہ پر مار کر لانگ مارچ کے لیے نکلتے ہیں
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی اسٹیئرنگ کمیٹی نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت اجلاس کے دوران لانگ مارچ کے لیے سفارشات اور استعفوں کا لائحہ عمل مرتب کیا، جب کہ متحدہ اپوزیشن موجودہ حکومت اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کے خلاف احتجاج کے لیے کمر بستہ ہے۔پی ڈی ایم کی اسٹیئرنگ کمیٹی ان سفارشات کو اتحاد کی سیاسی جماعتوں کے سربراہوں کے سامنے الگ میٹنگ میں پیش کرے گی۔
اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کے دوران اراکین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پی ڈی ایم کو لانگ مارچ کا اہتمام کرنا چاہیے اور اس کے اراکین اسمبلی کو استعفیٰ دینا چاہیے۔ تاہم مارچ اور استعفوں کی تاریخ اور وقت کا فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی صدارت میں ہونے والے آج کے اجلاس میں اس کا حتمی فیصلہ متوقع ہے۔
اس معاملے سے باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ لانگ مارچ کی تیاری کے لیے چاروں صوبوں میں کنونشن اور احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی۔قبل ازیں جمعہ کو مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے اعلان کیا تھا کہ پی ڈی ایم 6 دسمبر کو ہونے والے اپنے اجلاس میں لانگ مارچ کے حوالے سے تفصیلات طے کرے گی، اپوزیشن جماعتوں کے درمیان رسہ کشی کے تصور کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بے روزگاری کو دو بڑے مسائل قرار دیا جو پاکستان کے وجود کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
مسلم لیگ ن کے صدر، جو قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف بھی ہیں، نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کا یہ دعویٰ کہ وہ ایمانداری اور شفاف طریقے سے حکومت کر رہی ہے، ملکی تاریخ کا سب سے بڑا جھوٹ ہے۔
اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو ان کی یہ تحریک کبھی بھی کامیاب نہیں ہوگی اور میڈیا کے صحافی بھی انہیں روز تنقید کا نشانہ بنائیں گے جس کا ان کے پاس کوئی جواب نہیں ہوگا