لاہور: حکومت نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ وہ سموگ کی وجہ سے ملک میں تعلیمی اداروں کو بند نہیں کر رہی ہے کیونکہ طلباء پہلے ہی کورونا وائرس وبائی امراض کے دوران “بہت کچھ کھو چکے ہیں”۔
سموگ نے ایک بار پھر پنجاب بالخصوص لاہور کے کئی علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور شہری مایوسی کا شکار ہیں۔
بھارت کے ساتھ سرحد کے قریب تقریباً 11 ملین لوگوں کی میگا سٹی ایک ثقافتی مرکز بنی ہوئی ہے۔لیکن لاہور اب باقاعدگی سے فضائی آلودگی کے لیے دنیا کے بدترین شہروں میں شمار ہوتا ہے ۔ کم درجے کے ڈیزل کے دھوئیں، موسمی فصلوں کے جلنے سے اٹھنے والا دھواں، اور سردیوں کا سرد درجہ حرارت ٹھہرے ہوئے بادلوں میں شامل ہوتا ہے۔
نئی دہلی نے آلودگی کی وجہ سے سکولوں کو مہینے کے آخر تک بند کر دیا ہے اور اب سکول جانے والے بچوں کے پاکستانی والدین بھی حکومت سے یہی مطالبہ کر رہے ہیں۔
وفاقی وزیر برائے تعلیم شفقت محمود نے نیشنل کالج آف آرٹس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم سموگ کی وجہ سے اسکول بند نہیں کرنے جارہے ہیں کیونکہ اسکول پہلے ہی 1.5 سال سے کووِڈ کی وجہ سے بند تھے جس کے بعد پاکستان میں تعلیم کو پہلے ہی بہت نقصان پہنچا ہے۔ این سی اے میں انہوں نے ایک ڈیجیٹل لیب کا افتتاح کیا، اور ایک نئے گریجویٹ بلاک کا سنگ بنیاد رکھا۔
شفقت نے کہا کہ بین الصوبائی وزرائے تعلیم کے اجلاس میں او اور اے لیول کے امتحانات سمیت تمام امتحانات شیڈول کے مطابق لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
“پارلیمنٹ کے حالیہ مشترکہ اجلاس کے دوران، نیشنل کالج آف آرٹس انسٹی ٹیوشن بل، 2021، اپوزیشن کی تنقید کے درمیان منظور کیا گیا۔
یہ بل ہمارے (حکومت) لیے ملک بھر میں اس باوقار ادارے کے مزید کیمپس کھولنے کی راہ ہموار کرے گا جس نے بہترین گریجویٹس پیدا کیے جنہوں نے بعد میں پاکستان کو بین الاقوامی میدان میں لے کر اپنا نام روشن کیا۔
شفقت محمود نے کہا، “میں این سی اے انسٹی ٹیوشن بل کی منظوری پر طلباء، فیکلٹی، پرنسپل اور آپ سب کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں کیونکہ آپ کی کوششیں رنگ لائیں۔
وزیر نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر فنون کو فروغ دینے کے لیے این سی اے کے پرنسپل ڈاکٹر مرتضیٰ جعفری کی کاوشوں کو بھی سراہا۔
‘انصاف صحت کارڈ’ کے فائدے پر روشنی ڈالتے ہوئے، شفقت نے کہا کہ اس پروگرام سے عوام کو 10 لاکھ روپے تک کا مفت علاج کروانے میں فائدہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہم وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں ترقی اور پیشرفت کا سفر جاری رکھیں گے کیونکہ مختلف شعبے پہلے ہی مثبت رجحانات دکھا رہے ہیں۔