کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے کمرشل بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ روپے کی قدر کو مستحکم کرنے کے لیے اپنے اندرونی کنٹرول کو سخت کریں۔
ذرائع نے بتایا کہ مرکزی بینک کے حکام نے بینکوں کے چیف ایگزیکٹو افسران (سی ای اوز) سے زرمبادلہ کی پوزیشن اور اس سلسلے میں مثبت پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔
بینکوں کو بتایا گیا ہے کہ درآمدی بل میں حالیہ اضافے سے کرنٹ اکاؤنٹ بری طرح متاثر ہوا ہے۔ اس کے علاوہ افغانستان کے مسئلے کی وجہ سے ڈالر کا اخراج بھی زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کا ذمہ دار ہے۔
اسٹیٹ بینک نے کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ بھی تعلقات بہتر ہو رہے ہیں اور جلد ہی اس معاملے پر مثبت خبریں آنے کی توقع ہے۔
بینکوں کو بتایا گیا ہے کہ مرکزی بینک نے ان مسائل کا مقابلہ کرنے اور روپے کے استحکام کے بارے میں مثبت تاثر پیدا کرنے کے لیے شاندار اقدامات کیے ہیں۔
پاکستانی روپیہ پہلے ہی مستحکم ہے اور سعودی فنڈز آنے اور تیل کی سہولت ملنے کے بعد بہتر ہوگا۔ اس حوالے سے اسٹیٹ بینک نے بینکوں کو مشورہ دیا کہ کرنسی کی غیر مناسب پوزیشنز سے گریز کیا جائے۔
مزید، اندرونی عملے اور صارفین کو ماحول کے استحکام کے بارے میں واضح مواصلت فراہم کرنے کی ضرورت ہے اور یہ کہ یہ مثبت سمت میں آگے بڑھ رہا ہے۔