کہتے ہیں وقت بدلتے دیر نہیں لگتی ایسا ہی کچھ مسلم لیگ نون والوں کے ساتھ بھی ہوا آج سے7 سال پہلے 2014 میں اگست کے مہینے میں جب پی ٹی آئی لانگ مارچ کے لیے نکلی تو حکومت کی جانب سے اس کی خوب آؤ بھگت کی گئی اور انہیں پولیس گردی کا خوب سے سامنا کرنا پڑا آنسو گیس نے عمران خان اور طاہر القادری سمیت دیگر سیاست دانوں کی رات قیامت خیز بنا دی تھی اور پھر ان کی زندگیاں بھی داؤ پر لگ گئی تھیں مگر اب طاقت پی ٹی آئی کے پاس ہے اسی لیے وفاقی وزرا اب پی ڈی ایم سے اس رات کا حساب لینے کے لیے بےقرارہیں جو انہوں نے کنٹینر پر اسلام آباد پہنچنے سے قبل گزاری تھی
پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اور وفاقی وزیر اسد عمر نے جمعہ کو اپوزیشن اتحاد اور میڈیا والوں کو خبردار کیا کہ اگر انہوں نے اسلام آباد کی طرف مارچ کیا تو “سنگین مار پیٹ” کی جائے گی۔
وفاقی دارالحکومت میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کو وارننگ جاری کی۔اس وارننگ کی وجہ یہ ہے کہ اپوزیشن جماعتوں نے پی ٹی آئی حکومت کو ڈی سیٹ کرنے اور “ملک بچانے” کے لیے لانگ مارچ کا اعلان کیا ہے۔
اسد عمر نے میڈیا پر پی ڈی ایم کا “سہولت کار” ہونے کا الزام لگایا اور “میڈیا کے اندر موجود پی ڈی ایم کے سہولت کار” کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: “یہاں آنے کا سوچنا بھی مت۔ اگر آپ ایسا کرتے ہیں، تو آپ کوایسی چھترول ہوگی جو عمر بھر یاد رکھو گے ۔”
عمران خان نہ کسی کے سامنے جھکیں گے اور نہ ہی کسی صورت حال سے گھبرائیں گے۔ جب [بھارتی وزیر اعظم] مودی کی طرف سے چیلنج کیا گیا تو خان نے دو ہندوستانی جیٹ طیاروں کو مار گرایا۔ نواز شریف اور ان کے بیٹے اپنے رشتہ داروں کے ساتھ لندن بھاگنے پر مجبور ہو گئے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کا پیسہ پاکستانی عوام کے لیے ہے لندن میں فلیٹس خریدنے کے لیے نہیں۔
وفاقی وزیر نے دعویٰ کیا کہ پاکستان مسلسل ترقی کر رہا ہے اور ملک کی معیشت باقی دنیا کے مقابلے میں بہت بہتر ہے۔