محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جمعرات کو جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق سعد رضوی سمیت 487 افراد کے نام انسداد دہشت گردی ایکٹ کے فورتھ شیڈول کی فہرست سے نکال دیے گئے ہیں۔ ان کی جماعت پر پر سے پہلے ہی پابندی اٹھا لی گئی ہے اور اب تحریک لبیک کالعدم جماعت بھی نہیں کہلائے گی
اس میں کہا گیا ہے کہ فورتھ شیڈول سے ناموں کو ہٹانے کے لیے متعلقہ اضلاع کی پولیس رپورٹ پر کارروائی کی گئی ہے۔
حکام پہلے ہی تحریک لبیک کے متعدد کارکنوں کو فورتھ شیڈول سے نکال چکے ہیں۔ فہرست سے اب تک ٹی ایل پی کے 577 کارکنوں کے نام نکالے جا چکے ہیں۔
رواں سال 16 اپریل کو پنجاب حکومت نے رضوی کا قومی شناختی کارڈ بلاک کر دیا تھا۔ اس وقت محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ ان کا نام انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے فورتھ شیڈول میں ڈال دیا گیا ہے۔
رواں سال 7 نومبر کو وفاقی حکومت نے ٹی ایل پی پر سے پابندی اٹھا لی۔ حکومت نے کہا کہ یہ قدم اس وقت اٹھایا گیا جب حکومت پنجاب نے پابندی کو منسوخ کرنے کی ٹی ایل پی کی درخواست پر غور کیا اور “تنظیم کی طرف سے یقین دہانی اور عزم” اور “بڑے قومی مفاد اور طویل مدتی تناظر میں اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہ اس طرح کے واقعات دوبارہ رونما نہ ہوں۔ مستقبل.”
بدلے میں، ٹی ایل پی کے مظاہرین نے اسلام آباد پر اپنا “لانگ مارچ” روک دیا۔
31 اکتوبر کو حکومت اور ٹی ایل پی کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد معاہدہ ہوا۔ اس بات کا انکشاف مفتی منیب الرحمان اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سمیت دیگر پر مشتمل مذاکراتی ٹیم نے کیا۔