آج اپوزیشن کے مردہ گھوڑے میں اس وقت جان پڑی جب بلاول بھٹونے شہباز شریف سے خان کی حکومت گرانے کے لیے ہاتھ ملا لیا اسطرح اب پاکستان پیپلز پارٹی بھی پی ڈی ایم کے شانہ بشانہ احتجاج کرتی نظر تو آئے گی مگر کیا اپوزیشن والے استعفوں کا وار بھی کریں گے یا نہیں کیونکہ جب تک اپوزیشن استعفے نہیں دیتی عوام ان کے ساتھ کھڑے نہیں ہوں گے
اجلاس نے تصدیق کی کہ مذکورہ احتجاج میں جمعیت علمائے اسلام – فضل (جے یو آئی-ایف) کے رہنما مولانا فضل الرحمان اور پی ڈی ایم اتحاد کی مقامی قیادت بھی شامل ہوگی۔
آج ہونے والی میٹنگ میں کراچی میں احتجاجی مظاہروں کے انتظام اور قیادت کے لیے حکمت عملی طے کی گئی جسے پی ڈی ایم کی قیادت نے کہا کہ اسے کامیاب شو بنایا جائے گا۔
مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور دیگر اپوزیشن جماعتیں حکومت مخالف مشترکہ حکمت عملی پر متفق ہوگئی ہیں
اس سے قبل آج، اپوزیشن جماعتوں، بشمول پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل-این) نے پارلیمنٹ کے اندر حکمران اتحاد کو ٹف ٹائم دینے کے لیے مشترکہ حکمت عملی بنانے پر اتفاق کیا۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے چیمبر میں اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس ہوا۔
ملاقات میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے حکومت کے خلاف مشترکہ احتجاج کرنے پر اتفاق کیا۔