بلوچستان میں وزیراعلیٰ جام کمال کے خلاف باغی گروپ جیت گیا
ان کی حمایت اپوزیشن سمیت سب جماعتوں نے کیں اور یوں سابق سپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالقدوس بزنجو بلا مقابلہ 39 ووٹ لے کر وزیر اعلیٰ منتخب ہوگئے
کوئٹہ: بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے میر عبدالقدوس بزنجو بلامقابلہ وزیراعلیٰ بلوچستان منتخب ہوگئے۔
جمعہ کو سپیکر سردار بابر موسیٰ خیل کی زیر صدارت صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے دوران انہیں وزیراعلیٰ منتخب کیا گیا۔
اسپیکر نے کہا کہ حاصل بزنجو نے 39 ووٹ حاصل کیے جب کہ 65 کے ایوان میں اکثریت دکھانے کے لیے 33 ووٹ درکار تھے۔
گورنر ہاؤس کے ترجمان نے تصدیق کی کہ آج بعد ازاں گورنر سید ظہور آغا شام 4 بجے گورنر ہاؤس کوئٹہ
میں حلف برداری کی تقریب میں بزنجو سے حلف لیں گے۔
تقریب حلف برداری میں اراکین اسمبلی، سیاسی جماعتوں کے رہنما اور سول و عسکری حکام شرکت کریں گے۔
قبل ازیں، بزنجو نے پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر سردار یار محمد رند کی حمایت حاصل کی،
جنہوں نے اعلان کیا کہ وہ دوڑ سے دستبردار ہو رہے ہیں اور وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے عبد القدوس بزنجو کی حمایت کر رہے ہیں۔
سردار یار محم رند کے علاوہ صوبائی اسمبلی میں بزنجو کے مقابلے میں
کسی اور امیدوار نے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے تھے۔
بزنجو نئے منتخب ہونے والے وزیراعلیٰ بزنجونے کہا کہ “ہم سب کے ساتھ مشاورت سے آگے بڑھیں گے
اور جو بھی پہلے وزیر اعلیٰ رہے ان کے تجربات سے فائدہ اٹھائیں گے۔
انہوں نے ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ صوبے کے دیگر رہنماؤں کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں
اور سابق وزیراعلیٰ جام کمال سے بھی رابطہ کرنے کی کوشش کی۔
بزنجو نے کہا تھا کہ وہ جمعہ کے اسمبلی اجلاس میں اپنی حکومت کی مستقبل کی پالیسی کا اعلان کریں گے۔
میر جام کمال خان کے وزیراعلیٰ کے عہدے سے مستعفی ہونے کے بعد،
بی اے پی نے بزنجو کو اعلیٰ عہدے کے لیے نامزد کیا تھا۔ ادھر صوبے میں پی ٹی آئی کی
پارلیمانی پارٹی نےسپیکر کے عہدے کے لیے رند کا نام دے دیا۔