جمعرات کو ایڈیشنل سیشن جج حسنین اظہر شاہ نے ایک کمپنی البیراک گروپ کی جانب سے شہباز گل کے خلاف دائر ہتک عزت کے مقدمے کی سماعت کی۔ درخواست گزار نے دعویٰ کیا کہ سیاستدان شہباز گل نے نجی ٹی وی چینل پر شو کے دوران ان کی فرم پر جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگائے۔
جج نےشہباز گل کے عدالت میں پیش نہ ہونے کے بعد ان کی گرفتاری کے احکامات جاری کیے اور انہیں یکم نومبر کو ذاتی طور پر پیش ہونے کے احکامات جاری کردیے ۔
انہوںایڈیشنل سیشن جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالت سارا دن وزیر اعظم کے مشیر شہبازگل کے نمائندے کا انتظار کرتی رہی لیکن وہ پیش نہیں ہوئے۔ مقدمہ بریت کے لیے مقرر تھا تاہم ان حالات میں قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے۔
رہنما کو 30 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کے بعد عدالت میں پیش ہونا پڑے گا۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی کے خلاف درخواست البیراک گروپ نے دائر کی تھی۔ اس میں کہا گیا ہے کہ کمپنی نے حال ہی میں ملک میں 18 میٹر لمبی میٹرو بس شروع کی ہے، جو مبینہ طور پر عام بسوں سے بہتر ہے۔
شہباز گل نے اس ہفتے کے اوائل میں الزام لگایا تھا کہ گروپ نے حکومت کے ساتھ 3.68 ڈالر فی کلومیٹر کے حساب سے پراجیکٹ پر دستخط کیے ہیں، جس میں سے 1.85 ڈالر فی کلومیٹر مسلم لیگ (ن) کے رہنما شہباز شریف کے بیٹے سلیمان شہباز کو ادا کیے گئے۔
درخواست میں کہا گیا کہ گل کے دعووں میں کوئی صداقت نہیں ہے اوران کے اس بیان نے کمپنی کی ساکھ کو سبوتاژ کیا گیا جس سے لاکھوں ڈالر کا نقصان ہوا۔