وزیراعظم اور پی ٹی آئی رہنما آج شام 4 بجے اہم اجلاس کے لیے اکٹھے ہوں گے ۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر ، وزیر دفاع پرویز خٹک ، اور وزیر تعلیم شفقت محمود بھی شرکت کریں گے۔
بعد ازاں وزیر اعظم خیبر پختونخوا اور سندھ کے گورنروں اور صوبائی وزراء سے بھی ملاقات کریں گے۔
اطلاعات کے مطابق حکومت مخالف مظاہروں کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک منصوبہ وضع کیا جائے گا اور مہنگائی کو کنٹرول کرنے سے متعلق اہم سفارشات پارٹی رہنماؤں سے لی جائیں گی۔
یہ اجلاس وزیر اعظم کو ڈینگی بخار کے خلاف حکومتی پالیسیوں کے بارے میں بریف کرے گا جس نے ملک بھر میں عوام کا جینا اور باہر نکلنا اجیرن کردیا ہے۔ اب تک بخار کے 5 ہزار سے زائد کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔
دوسری جانب اپوزیشن جو پی ڈی ایم میں اختلافات کے بعد بےبس اور بے جان نظر آرہی تھی اس کو بھی مہنگائی نے ایک بار پھر سے عوام کو سڑکوں پر لانے کی امید پیدا کردی ہے ۔ اور انھوں نے اس بار مہنگائی کے خلاف پہلے احتجاج اور پھر اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کا منصوبہ بنانا شروع کردیا ہے
اپوزیشن اتحاد کا احتجاج کا فیصلہ حکومت کی جانب سے پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے بعد لیا گیا۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے منگل کو پارٹی کا ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیا جس میں پی ٹی آئی اور وزیر اعظم عمران کے خلاف احتجاج اور ریلیوں کے شیڈول کو حتمی شکل دی گئی۔
پی ڈی ایم کے رہنماؤں نے دارالحکومت میں احتجاج کی تاریخیں طے کرنے کے لیے اسلام آباد میں ایک اجتماع طلب کیا ہے۔حکومت کے خلاف احتجاج کا آغاز راولپنڈی سے بدھ کے روز سے کیا جا رہا ہے