پاکستان پپلز پارٹی اور عوامی نییشنل پارٹی کے پی ڈی ایم سے نکل جانے کے بعد پی- ڈی -ایم تنقید کا نشانہ بنتی رہی مگر پٹرول اور دیگر اشیا ء کی قیمتوں میں اضافے کے بعد پی ڈی ایم نے ایک بار پھر متحرک ہونے کا ارادہ ظاہر کردیا
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ میں شامل جماعتوں کے سربراہ آج اسلام آباد میں ملاقات کریں گے تاکہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال اور وفاقی دارالحکومت تک لانگ مارچ پر تبادلہ خیال کیا جائے۔
اپوزیشن کے اتحاد کا اجلاس وفاقی دارالحکومت میں مسلم لیگ (ن) سیکرٹریٹ میں ہوگا۔
اس معاملے سے متعلق ذرائع نے بتایا کہ جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان ، مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف ، اور مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز شرکاء میں شامل ہوں گے۔
الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں اسلام آباد لانگ مارچ ، انتخابی اصلاحات اور مہنگائی سمیت معاملات میٹنگ میں زیر بحث آئیں گے ۔
اپوزیشن قیادت حکومت مخالف تحریک کو آگے بڑھانے کی مشترکہ حکمت عملی پر غور کرے گی اور آئندہ روڈ کارواں کی تاریخ اور خصوصیات کو حتمی شکل دے گی۔
پی ڈی ایم نے اس سے قبل حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک کے مرکز کے طور پر پنجاب پر توجہ مرکوز کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
پی ڈی ایم کے بیانیے اور سوچ کے مطابق قبل از وقت انتخابات ہی پاکستان کو آگے لے جانے کا واحد راستہ ہے
دو دن پہلے ، پی ڈی ایم نے ملک میں قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ کیا تھا ، کیونکہ اس نے انہیں “وقت کی ضرورت” اور بڑھتی ہوئی مہنگائی اور معاشی بحران کے درمیان پاکستان کے لیے آگے بڑھنے کا واحد راستہ قرار دیا تھا۔
یہ مطالبہ پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے پیش کیا جب انہوں نے بعد ازاں رہائش گاہ پر ایک اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔
میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ ملاقات میں ملک کی سیاسی پیش رفت پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم ، افراط زر میں اضافے ، بجلی میں اضافے ، آٹے کی قیمتوں اور ڈینگی سے متعلق امور بھی زیر بحث آئے۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف نے کہا تھا کہ تمام سیاسی جماعتیں اور عوام ملک میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کا مطالبہ کرتے ہیں جو کہ پاکستان کو آگے لے جانے کا واحد راستہ ہے۔