چند روز قبل آرمی چیف نے فوج میں نئی تقریوں اور تبادلوں کا فیصلہ کیا
جس میں نئے ڈی گی آئی ایس آئی کی تقرری کا فیصلہ بھی شامل تھا
مگر اس کے نوٹیفیکیکشن میں تاخیر نے میڈیا کو سوال پوچھنے پر مجبور کردیا
کہ کیا یہ فیصلے وزیراعظم کی مشاورت کے بغیر کردیے گیے ہیں
جس پر حکومتی ترجمان نے وضاحت تو پیش کی مگر ان کی بات کو سیریس نہیں لیا گیا
اور پھر پریس کانفرنس میں وزیر داخلہ شیخ رشید کے نامکمل جواب کی وجہ سے اس خدشے کو مزید تقویت ملی
جس کا جواب آج وزیراعظم پاکستان نے کابینہ کے اجلاس میں دیا
ذرائع کے مطابق منگل کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا
جس میں ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کی تقرری کا معاملہ بھی سامنے آیا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے اس معاملے پر کابینہ کے ارکان کو اعتماد میں لیا۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے انہیں بتایا کہ اس معاملے کو میڈیا پر غلط رنگ دینے اور معاملے کو اچھالنے کی کوشش کی گئی ہے۔
وزیر اعظم عمران خان نے کابینہ کو یقین دلایا کہ تمام متعلقہ لوگ “ایک ہی صفحے پر ہیں” اور یہ کہ تقرری کو “خوشگوار طریقے سے” حتمی شکل دی جائے گی۔یہ بات کتنی درست ہے اس کا فیصلہ آنے والے چند ہفتوں میں ہوجائے گا