پاکستان 14 اگست 1947 کو وجود میں آیا اور قائداعظم پاکستان کے پہلے گورنر جنرل بنے مگر اگلے سال آج ہی کے دن 1948 میں قائداعظم محمد علی جناح اس دنیا سے کیا گئے قوم ہی یتیم ہوگئی اور اس قوم کا مقدر بھی قائد کے ساتھ ہی سوگیا آج 70 سال سے زائید گزر جانے کے باوجود اس قوم کا ہر دن پہلے سے مشکل ہوتا جارہا ہے حکمرانوں کی جیبیں بھرتی جارہی ہیں اور قوم ان کی جیبیں بھرنے کے لیے اپنے خون پسینے کی کمائی ان کے آگے ڈالتے جارہے ہیں مگر نہ ان سیاست دانوں اور حلٓکمرانوں کی جیب بھر رہی ہے اور نہ ھی پیٹ
پاکستان کے اس عظیم رہنما نے جس وطن کا خواب دیکھا تھا وہ ان کے ساتھ ہی دفن ہوگیا جو بھی حکمران آتا ہے وہ قوم کو سبز باغ دکھا کر لوٹ لیتا ہے گویا وہ حکمران کم اور ڈبل شاہ زیادہ دکھائی دیتا ہے اس وقت جتنی پارٹیاں پاکستان میں اقتدار میں ہیں ٹی وی پر آکر ایک دوسرے کو چوراور ڈاکو قرار دے دیتی ہیں کھل کر ایک دوسرے پر لعن طعن کرتی ہیں اور فرفوس عاشق ایوان جیسی شخصیات تو ہاتھ اٹھانے سے بھی پرہیز نہیں کرتیں حالانکہ وہ خود پہلے اسی جماعت کی ایم این اے رہ چکی ہیں جس میں اب انہیں کیڑے نظر آرہے ہیں
اگر 11 ستمبر 2001 کی بات کریں تو دنیا میں جو تاریخ دنیا میں سب سے ٹاپ پر نظر آتی ہے وہ 11 ستمبر ہی ہے یہ وہ دن تھا جب دنیا کے سب سے طاقتور ملک کے سب سے زیادہ کاروباری شہر پر قیامت ٹوٹ پڑی اور امریکہ کے 4 مسافر طیارے چند منٹوں میں امریکہ کے 2900 افراد نگل گئے اور اربوں ڈالر کی مالیت والی عمارات کوڑے کا ڈھیر بن گئیں اور ایک جہاز پنٹاگون کی عمارت پر گر کر امریکی طاقت کا پول کھول گیا جس میں 145 افراد لقمہ اجل بنے
اور پھر دنیا بھر کے مسلمانوں کو 20 سال تک القاعدہ کے اس منصوبے کی سزا بھگتنا پڑی افغانستان ،عراق،پاکستان،شام،یمن،ایران،لیبیا اور دیگر مسلم ممالک میں لاکھوں مسلمان اپنی جان سے گئے مگر ایک راز سے آج تک پردہ نہ اٹھ سکا کہ امریکہ پر حملہ اتوار کے روز کیوں کیا گیا کیونکہ اس روز تعطیل کے باعث بہت کم افراد ان عمارتوں میں تھے جنہیں ہی ہدف بنایا جانا تھا