متحدہ عرب امارات پر حملہ، ایران کے حمایت یافتہ باغیوں کے ابوظہبی پر مہلک حملے کے ایک ہفتے بعد ہوا، جب جنوبی سعودی عرب پر فائر کیے گئے میزائل سے دو افراد زخمی ہو گئے، جہاں ایک اور پروجیکٹائل کو بھی تباہ کر دیا گیا۔
متحدہ عرب امارات پر حملے میں کسی کو نقصان نہیں پہنچا، جہاں عینی شاہدین نے ابوظہبی پر ملبہ بکھرنے سے پہلے رات کے اوائل میں آسمان پر چمکتی ہوئی چمکیں دیکھی تھیں۔
یو اے ای کی وزارت دفاع نے کہا کہ حملے کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، جب کہ روکے گئے اور تباہ کیے گئے بیلسٹک میزائلوں کے تباہ شدہ ٹکڑے متحدہ عرب امارات ،ابوظہبی کے ارد گرد الگ الگ علاقوں میں گرے۔
متحدہ عرب امارات سعودی زیرقیادت اتحاد کا رکن ہے جو حوثیوں کے خلاف لڑائی میں یمن کی حکومت کی حمایت کر رہا ہے، اس تنازع میں جس میں اب تک کئی ہزار افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔
حوثیوں نے تازہ حملوں کا دعویٰ اس وقت کیا جب ترجمان محمد ابوالسلام نے کہا کہ وہ متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب میں “فوجی آپریشن” کی تفصیلات ظاہر کریں گے۔
ابوالسلام نے ٹویٹ کیا، “یمن کی مسلح افواج اگلے چند گھنٹوں میں متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب میں گہرے فوجی آپریشن کی تفصیلات سے پردہ اٹھائیں گی۔”
سرکاری خبر رساں ایجنسی WAM نے کہا کہ UAE کی وزارت دفاع نے کہا کہ وہ “کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے تیار ہے اور “ریاست کو تمام حملوں سے بچانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کر رہی ہے ۔