پاکستان کے تقریبا تمام بڑے شہروں جیسے لاہور ، اسلام آباد ، ملتان ،فیصل آباد اور پشاوراور دیگر شہروں میں سکول اور کالج 6 ستمبر سے 11 ستمبر تک کیلیے بند کردیے گئے ہیں- صوبائی وزیر تعلیم مراد راس کا کہنا تھا کہ اسلام آباد اور لاہور میں کرونا وائرس کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور پاکستان کے تمام شہروں بالخصوص لاہور میں ہر علاقے کے ہسپتالوں میںمریضوں کی بھیڑ لگی ہوئی ہے
سکول بند کرنے کی ایک نہایت معقول وجہ یہ بھی ہے کہ سکول جانے والے بچے 18 سال سے کم ہوتے ہیں اسلیے انہیں کرونا ویکسین نہیں دی جاسکتی اور خدانخواستہ کوئی بچہ کرونا بالخصوص ڈیلٹا وائرس کا شکار ہو جائے تو اس کی جان کو شدید خطرہ لاحق ہو جاتا ہے
اس وقت پاکستان کرونا کی چوتھی لہر سے نبرد آزما ہے اور مریضوں کی تعدا د پچھلے سال کے مقابلے میں بڑھ چکی ہے اگر کرونا کا یہ اثر جاریی رہتا ہے تو ہھر ہسپتالوں ہر دباؤ بڑھے گا اور اموات میں بھی آضافہ ہوگا اور ملکی معیشت ایک بار ہھر متاثر ہوگی- ملک میں غربت بڑھے گی- دہاڑی دار طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہوگا اس لیے عوام کا فرض ہے احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں- ماسک کا استعمال کریں خود بھی ویکسین لگوایئں اور بچوں کو بھی ویکسینیٹڈ کریں تاکہ کسی گھر سے بھی کرونا کے باعث موت کی خبر نہ آئے