تفصیلات کے مطابق مقدمے کے مدعیان نے بھی ملزمان سے ہاتھ ملا لیے ہیں۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ اس کیس کے حقائق کو نظر انداز کرنے والے ملزمان اور اے ٹی سی کو نوٹس بھیجے جائیں اور کیس کی اے ٹی سی میں طلبی جاری رکھی جائے۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے ملزم ایم این اے عبدالکریم اور ایم پی اے جام اویس بااثر ارکان ہیں۔ انہوں نے صحافی ناظم جوکھیو کو کراچی کے علاقے میمن گوٹھ میں اپنے غیر ملکی مہمانوں کی فلم بندی کرنے پر تشدد کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا۔ جوکھیو کی تشدد زدہ لاش مبینہ طور پر 3 نومبر 2021 کو پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے قانون سازوں کے فارم ہاؤس سے ملی تھی۔ ایم پی اے جام اویس، ان کے بڑے بھائی ایم این اے جام عبدالکریم اور ان کے دو غیر ملکی مہمانوں، نوکروں اور گارڈز کے خلاف اغوا کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اور 27 سالہ ماحولیاتی کارکن جوکھیو کو 3 نومبر 2021 کو ملیر میں قانون سازوں کے فارم ہاؤس میں تشدد کرکے ہلاک کر دیا۔
مقتول کے بھائی افضل جوکھیو نے ناظم جوکھیو کے قتل کے لیے قانون ساز اویس، کریم اور دیگر کو نامزد کیا تھا۔
عدالت کے گواہ نے عدالت کے روبرو بتایا کہ فرد جرم پر دہشت گردی کی کارروائیوں پر نظر ثانی کی جائے۔