لاہور کے سفاری چڑیا گھر میں کل 14 شیروں کو فروخت کے لیے پیش کر دیا گیا ہے، محکمہ وائلڈ لائف پنجاب نے شیروں کے نرخوں کے لیے بولی طلب کی ہے۔سفاری چڑیا گھر میں جو افریقی شیر فروخت کیے جائیں گے ان کی عمریں ایک سے دو سال کے درمیان ہیں اور ان میں دو نر اور 10 مادہ شیر شامل ہیں۔
صوبائی محکمہ جنگلی حیات نے شیروں کی فروخت کے لیے ٹینڈرز طلب کیے ہیں تاہم ابھی تک ان کی فروخت کے لیے کم از کم قیمت کا تعین کرنا باقی ہے۔اس سے قبل سفاری پارک میں شیر کا ایک جوڑا 300,000 روپے میں فروخت کیا گیا تھا۔اس سارے عمل میں شامل وائلڈ لائف حکام کا کہنا تھا کہ شیروں کو فروخت کے لیے رکھنے کا فیصلہ ان کی تعداد میں اضافے کے بعد کیا گیا ہے جس سے چڑیا گھر کے اہلکاروں کے لیے انتظام کرنا مشکل ہو گیا ہے۔
فروری 2021 میں لاہور چڑیا گھر میں دو نایاب سفید شیر کے بچے وائرل انفیکشن کی وجہ سے مر گئے تھے۔ تین ماہ قبل ایک سفید افریقی شیرنی نے تین بچوں کو جنم دیا تھا جن میں سے ایک کمزوری کے باعث موقع پر ہی دم توڑ گیا تھا جب کہ دو کو خصوصی نگہداشت میں رکھا گیا تھا۔این سی او سی ان علاقوں میں کرونا پابندیوں میں نرمی کرے گا جہاں کورونا وائرس مثبت تناسب 10 فیصد سے کم ہےچڑیا گھر کے جانوروں کے ڈاکٹر نے کہا تھا کہ بچوں کو ٹیکے لگائے گئے تھے اور وہ اس بات کو یقینی بنا رہے تھے کہ ان کی خوراک کا خیال رکھا جائے۔ باقی دو سفید شیر کے بچے بھی صرف تین ماہ کی عمر میں وائرل انفیکشن کی وجہ سے جان کی بازی ہار گئے۔
شیر کےبچوں کی ہلاکت کے بعد لاہور چڑیا گھر میں سفید افریقی شیروں کی کل تعداد آٹھ ہو گئ۔