پاکستان میں آلودگی اور سموگ میں ہر دن اضافہ ہوتا چلا جارہا ہے لاہور کی فضا نے تو پچھلے 2 ماہ سےشہریوں کا سانس لینا دوبھر کر ہی رکھا تھا اب فیصل آباد میں بھی آلودگی نے اپنے ڈیرے ڈال لیے ہیں ہیں اور اب فیصل آباد آلودگی کے اعتبار سے دنیا میں سب سے آگے بڑھ گیا ہے جس کا انڈکس 400 سے بھی تجاوز کرگیا ہے اس کی بنیادی وجہ شہر میں بارش کا نہ ہونا ،فصلوں کی باقیات جلانا اور بھٹوں کا حکومتی احکامات کی خلاف ورزی کرنا بتایا گیا ہے
حکومت اس مسئلے کے حل کے لیے تمام لوگوں کو ہوا کے معیار کے بارے میں آگاہ کرنے کے لیے ایک منصوبہ شروع کر رہی ہے۔
محکمہ ماحولیات نے لاہور کے فضائی معیار کا انڈیکس 134 پر ریکارڈ کیا جب کہ ٹاؤن ہال کا درجہ 192 اور ماڈل ٹاؤن میں 186 ہے۔
تاہم، وزیر کے دعووں کے برعکس، ڈی سی چٹھہ نے انسداد سموگ سکواڈز کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔
ڈان کے ساتھ دستیاب نوٹیفکیشن کے مطابق، کی ہدایات کے مطابق جس میں سموگ کو پنجاب نیشنل کیلیمٹیز (پریونشن اینڈ ریلیف) ایکٹ 1958 کے لحاظ سے آفت قرار دیا گیا ہے اور لاہور میں ایئر کوالٹی انڈیکس کی بگڑتی ہوئی صورتحال کو دیکھتے ہوئے، یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ دھواں چھوڑنے والی صنعتوں کو کنٹرول کرنے اور پنجاب انوائرمنٹ کوالٹی اسٹینڈرڈز کو نافذ کرنے کے لیے 30 دنوں کے لیے پانچ خصوصی اسکواڈ بنائے جائیں گے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر (ماحولیات) سکواڈز کے فوکل پرسن ہوں گے اور انسپکٹر (ماحولیات) ان کی قیادت کریں گے۔ نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا کہ ہر سکواڈ ایک ہفتے میں 60 صنعتی (فرنس/بوائلر) یونٹس کا دورہ کرے گا اور غیر معیاری ایندھن استعمال کرنے یا دھواں پیدا کرنے والے صنعتی یونٹس کو سیل کرے گا۔ اسکواڈ آلودگی کی نگرانی کرنے والے آلات کی حالت اور جوڈیشل انوائرمنٹل کمیشن کے اقدامات کی تعمیل کی جانچ کریں گے جبکہ فصلوں کی باقیات اور فضلہ جلانے والوں کو جرمانہ کیا جائے گا۔