لاہور ہائی کورٹ نے شہر میں ہوا کے بگڑتے معیار کی وجہ سے اسکولوں اور دفاتر کے لیے شہر میں ایک ہفتے تک لاک ڈاؤن کا حکم دینے کا عندیہ دیا ہے۔جسٹس شاہد کریم لاہور کے ایئر کوالٹی انڈیکس سے متعلق مفاد عامہ کی متعدد درخواستوں کی سماعت کر رہے تھے۔ اے کیو آئی کی درجہ بندی کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران لاہور کو دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار دیا گیا۔
جج نے کہا کہ مشکل ترین حالات مشکل ترین فیصلوں کا تقاضا کرتے ہیں ، انہوں نے مزید کہا کہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے لاہور میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کی جانی چاہیے۔پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر نے عدالت کو بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران سموگ میں کمی آئی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئندہ ہفتے بھی سموگ میں کمی ہوتی جائے گی۔
عدالتی واٹر کمیشن نے رپورٹ پیش کی، جس میں عدالت کو بتایا گیا کہ اس نے 47 شوگر ملوں کو فضائی آلودگی پھیلانے اور واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس نہ لگانے پر نوٹس جاری کیے ہیں۔درخواست گزار کی جانب سے ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت آلودگی پر قابو پانے کے لیے اپنی قانونی ذمہ داریاں ادا نہیں کر رہی۔
ایک اور درخواست گزار کی نمائندگی کرتے ہوئے ایڈووکیٹ شیراز ذکا نے کہا کہ کمشنر کو فضائی آلودگی اور سموگ کا باعث بننے والی فیکٹریوں کو بند کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ٹائر جلانے اور فصلوں کی باقیات جلانے میں ملوث افراد کو سزا دینے میں بھی ناکام رہی ہے۔لاہور ہائیکورٹ کے جج نے شہر میں ٹریفک کی بھیڑ کو منظم کرنے اور ٹریفک کی آزادانہ روانی کو یقینی بنانے پر ٹریفک پولیس کی تعریف کی۔
جسٹس کریم نے پی ڈی ایم اے اور دیگر اداروں کو آئندہ سماعت تک ایئر کوالٹی انڈیکس بہتر نہ ہونے کی صورت میں لاک ڈاؤن کے لیے تیار رہنے کی تنبیہ کرتے ہوئے سماعت اگلے ہفتے تک ملتوی کردی۔علیحدہ طور پر، جسٹس کریم نے متعدد درخواستوں کو نمٹا دیا جس میں پولیس کو ہدایت کی گئی کہ وہ آئل ڈپو کے قانونی کاروبار میں مداخلت نہ کریں جن پر الزام ہے کہ وہ کم معیار کی ملاوٹ والی تیل کی مصنوعات فروخت کرنے میں ملوث ہیں اور اس وجہ سے فضائی آلودگی میں حصہ ڈال رہے ہیں۔
حکومت پاکستان اور پنجاب حکومت سموگ اور دھند سے عوام کو بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں اس سلسلے میں سرکاری انتظامیہ بھی حرکت میں دکھائی دے رہی ہے مگر اس کا واحد حل بارشیں ہی ہیں- امید ہے کہ دسمبر کی بارشوں سے اس مصیبت سے نبٹنے میں کافی مدد ملے گی