کسانوں کی خوشحالی ملک کی خوشحالی کے مترادف ہے: بلاول
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ کسانوں کا معاشی قتل برداشت نہیں کر سکتے، کسان نہیں ہوں گے تو ملک بھوکا سوئے گا۔
وہ پیر کو حیدرآباد میں پیپلزپارٹی کے زیراہتمام ٹریکٹر ٹرالی مارچ سے خطاب کررہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ کسانوں کی خوشحالی ملک کی خوشحالی کے مترادف ہے جبکہ زراعت پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے جسے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی نااہل حکومت نے توڑ دیا ہے۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ ملک میں بحران بار بار ہوتے جا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے پہلے پانی کی غیر مساوی تقسیم سے فصلوں کو تباہ کیا اور اب اس نے یوریا کا بحران پیدا کر دیا ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ یوریا کی قلت مستقبل میں غذائی تحفظ کے مسائل کا باعث بنے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم ہمیشہ ہر بجٹ میں حکومت کی توجہ اس طرف مبذول کراتے ہیں کہ اس کی پالیسیاں کسانوں کے ‘معاشی قتل’ کا باعث بنیں گی لیکن حکومت کو اس کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔
بلاول نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ملک میں زمینی اصلاحات لائیں اور چھوٹے زمینداروں کو بااختیار بنایا۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو (مرحوم) نے کسانوں کو بھوکا نہیں سونے دیا اور ان کی حکومت نے ان سے آلو خریدے جب کوئی خریدار نہیں تھا۔
اب ہم نے عمران خان کو ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے جو ملک میں زراعت کو بچانے کے لیے لازمی تھا۔”
انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کسانوں کے ساتھ اسلام آباد پہنچے گی اور کٹھ پتلی نظام کو ختم کرکے عوامی راج لائے گی۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ مہنگائی ریکارڈ سطح پر پہنچ چکی ہے جبکہ ملکی معیشت تباہ ہو چکی ہے۔
پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ نسلی گروہ سندھ کے باشندوں کے درمیان لڑائیاں کروا کر صوبے کے امن کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بلاول نے یقین دلایا کہ وہ سندھ کے کسی باشندے کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں نئے بلدیاتی نظام (ایل جی) کو ’کالا قانون‘ قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ جو لوگ ایسا کہتے ہیں وہ بلدیاتی انتخابات میں اپنی شکست کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔
پی پی پی کے چیئرمین نے کہا کہ ایل جی سسٹم ان شہروں کو خود مختاری دے گا جو ٹیکس وصول کرنے اور شہریوں کے مسائل کو لوگوں کی دہلیز پر حل کرنے کے لیے بااختیار ہوں گے۔