کراچی: جوڈیشل مجسٹریٹ ایسٹ نے آج ٹیلی ویژن سیلیبرٹی عامر لیاقت حسین کی پوسٹ مارٹم کی درخواست پر سماعت کی اور مقتول کے پوسٹ مارٹم کا حکم دیا۔
ذرائع سے سامنے آنے والی تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ عدالت نے مدعی اور میزبان کے ورثاء کے بیانات سننے کے بعد آج صبح فیصلہ محفوظ کر لیا۔
پبلک پراسیکیوٹر سجاد علی دشتی نے کہا کہ ورثاء پوسٹ مارٹم کے لیے تیار نہیں تھے اور دعویٰ کیا کہ اس سے ان کے والد کی روح کو تکلیف پہنچے گی۔
عدالت کے روبرو یہ بھی پیش کیا گیا کہ اہل خانہ کو موت کی وجہ کے بارے میں کوئی شبہ نہیں تاہم پولیس سرجن نے رائے دی کہ عامر لیاقت کی موت کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی کیونکہ لاش کا کوئی اندرونی معائنہ نہیں کرایا گیا۔
واضح رہے کہ میڈیا پرسن کا انتقال 9 جون کو خداداد کالونی میں ان کی رہائش گاہ پر ہوا تاہم موت کی وجہ سامنے نہیں آئی۔
پولیس نے لاش کا پوسٹ مارٹم کرانے کا حکم دیا جس کی متوفی کے اہل خانہ نے مخالفت کی اور عدالت کی اجازت کے بعد تدفین عمل میں آئی۔
بعد ازاں عبدالاحد نامی شہری کی جانب سے موت کی وجہ معلوم کرنے کے لیے لاش کا پوسٹ مارٹم کرانے کے لیے درخواست دائر کی گئی۔
معاملے سے باخبر ذرائع نے انکشاف کیا کہ عدالت نے عامر کے ورثاء کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اہل خانہ کو یا تو عدالت میں پیش ہونے یا ہفتہ کی صبح 9 بجے تک جواب داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔