ہندوستان انڈسٹری پر کزشتہ 30 سالوں سے اگر کوئی راج کررہا ہے تو وہ شاہ رخ خان ہی ہے جس نے جس چیز کو ہاتھ ڈالا سونا بنا دیا – بازی گر فلم سے شہرت پانے والے شاہ رخ خان آج ہندوستان فلم انڈسٹری کے سب سے دولت مند شخص ہونے کے ساتھ ساتھ ایک انتہائی درد دل رکھنے والے ابسان بھی ہیں کلکتہ نائٹ رایڈر کے روح رواں بھی ہیں اورمیر فاؤنڈیشن کے نام سے این جی او چلا رہے ہیں ہیں جو دکھی انسانوں کی مدد کرتی ہے
قدرت جس کو چاہتی ہے عزت سے نوازتی ہے لیکن کچھ لوگوں کی قسمت میں حسد لکھا ہوتا ہے ان میں وہ بدبخت بھی شامل ہوتے ہیں جن کو اللہ تعالیٰ نے عزت شہرت اور دولت تینوں عطا کی ہوتی ہیں ایسے لوگ ہر وقت دوسری کی ذات میں کیڑے تلاش کرتے رہتے ہیں دوسروں کی خامیاں ڈھونڈتے ہیں اور اگر کسی کی کوئی کمزوری مل جائے تو اسے میڈیا پر اچھالتےہیں مگر کہا جاتا ہے کہ کارواں چلتے رہتے ہیں اور کتے بھونکتے رہتے ہیں
کچھ ایسا سین شاہ رخ کے ساتھ بھی ہے آج جب کچھ لوگوں نے شاہ رخ کے خلاف کمپیں چلانے کا ارادہ کیا تو دنیا بھر سے کنگ خان کے دیوانوں نے کھل کر خان کی حمایت کی اور ہیش ٹیگ اور ٹرینڈنگ میں صرف فلم انڈسٹری کا ایک نام شاہ رخ ہی دکھائی دیا
شاہ رخ نمبر ون ہے اور نمبر ون ہی رہے گا اس کی پاپولیریٹی کا یہ عالم ہے کہ وہ انڈین وزیراعظم نریندر مودی اور سیچن ٹنڈلکر سے بھی آگے ہےان کے پرستاروں کی تعداد بھی سب سے زیادہ ہے اور مالی لحاظ سےبھی وہ سب سے آگے ہیں – اور ان سے حسد کرنے والے ان کے پرستاروں کے ہاتھوں رسوا ہورہے ہیں اور ان کا خوب مزاق اڑایا جارہا ہے ان ہی میں سے ایک نام سریش کا ہے جو اس وقت عوام کے زیر عتاب ہیں اور انہیں شاہ رخ خان کے خلا ف کمپین چلا کر رسوائی کے سوا کچھ ہاتھ نہیں آیا