اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری سے متعلق منصوبوں پر عملدرآمد اور ان کو فعال بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
ریڈیو پاکستان نے کہا کہ اسلام آباد میں سی پیک منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ منصوبوں کی تکمیل کے لیے مقرر کردہ ٹائم لائنز پر عمل کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اربوں ڈالر کے سی پیک منصوبوں کی چھتری کے تحت معاہدوں کی شقوں کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔
وزیراعظم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ملک کے لیے زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کرنے کے لیے طویل المدتی منصوبوں کے لیے پالیسیوں کا تسلسل ضروری ہے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سی پیک امور خالد منصور نے بھی اجلاس کو سی پیک منصوبوں کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا۔
سی پیک بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کا ایک مرکزی حصہ ہے، جس کے تحت بیجنگ نے پاکستان میں بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے لیے 60 بلین ڈالر سے زیادہ کا وعدہ کیا ہے، اس میں سے زیادہ تر قرضوں کی شکل میں ہے۔
اس سال ستمبر کے شروع میں، وزیر اعظم عمران نے سی پیک کے تحت چلنے والے منصوبوں پر کام کی رفتار کو تیز کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔
وزیر اعظم نے نشاندہی کی تھی کہ کوویڈ 19کے بریک آؤٹ نے سپلائی چین میں خلل سمیت کچھ رکاوٹیں پیدا کیں جس سے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ لیکن، وہ پراعتماد رہے کہ جیسے جیسے حالات بہتر ہو رہے ہیں، سی پیک سے متعلقہ منصوبوں پر پیش رفت دوبارہ نظر آئے گی، ساتھ ہی مہنگائی میں بھی کمی آئے گی۔