سینیٹر رضا ربانی نے لاہور حملے کی وجہ حکومت کا طالبان کے ساتھ جنگ بندی کا اعلان قرار دے دیا ان کا کہنا تھا کہ اس سے وطن دشمن قوتوں کو وار کرنے کا موقع مل گیا ہے
جمعے کو سینیٹ کے اجلاس میں اسلام آباد اور لاہور میں ہونے والے حالیہ حملوں کی مثال دیتے ہوئے سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ ملک کو ایک بار پھر دہشت گردی کی لہر نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ 20ان کا اشارہ کل ہونے والے دھماکے کے حوالے سے تھا کل لاہور کے علاقے انارکلی میں دھماکے کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق اور 30 کے قریب زخمی ہوگئے تھے ۔
دھماکے کے چند گھنٹے بعد، مرید بلوچ کے ایک ٹویٹر ہینڈل نے مبینہ طور پر کہا کہ بلوچ نیشنلسٹ آرمی (بی این اے) نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
جمعے کے روز ربانی نے حکومت سے اس بات کی وضاحت کرنے کا مطالبہ کیا کہ سکیورٹی ایجنسیاں ایسے حملوں کو روکنے کے لیے کیا کر رہی ہیں۔ “کیا ہم صرف شیخ رشید کو نیوز چینلز پر دیکھتے ہیں؟ کیا وہ کبھی سینیٹ میں آئیں گے؟”
ادھر سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے ریمارکس دیے کہ اب سیکیورٹی اہلکار بھی محفوظ نہیں۔ “اگر حالات ایسے ہی رہے تو یہ حملے مزید بڑھیں گے۔ ہم چاہتے ہیں کہ حکومت عوام اور سینیٹ کو اعتماد میں لے۔”
متعدد دیگر اپوزیشن ارکان نے بھی مطالبہ کیا کہ وزیر داخلہ ان کے سوالات کا جواب دیں۔
چنانچہ کچھ دیر بعد رشید صاحب سینیٹ میں داخل ہوئے اور روسٹرم سنبھال لیا۔ انہوں نے کہا کہ لاہور دھماکے کی تحقیقات جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بیرونی طاقتوں کی رکاوٹوں کے باوجود بے پناہ ترقی کی ہے۔ “دنیا کا کوئی بھی ملک دہشت گردی کو اس طرح شکست نہیں دے سکا جس طرح پاکستان نے اسے شکست دی ہے۔
وزیرداخلہ شیخ رشید نے انکشاف کیا کہ اس سال دہشت گردی کا پہلا حملہ اسلام آباد میں ہوا جس میں شاہین سکواڈ کے کانسٹیبل شہید ہوئے۔ ٹی ٹی پی نے اس کی ذمہ داری قبول کی۔