بلوچستان کے سابق وزیراعلی اور بلوچستان نیشل پارٹی کے سرپرست اعلی سردار عطا اللہ مینگل کراچی میں انتقال کر گئے
ذرائع کا کہنا ہے کہ آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے انہیں کراچی سے انکے آبائی علاقے وڈھ ضلع خضدار میں لے جایا جائے گا۔
عطااللہ مینگل بلوچستان کے ضلع خضدار کے علاقے وڈھ میں 1929 میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم اپنے علاقے سے ہی حاصل کی جس کے بعد ایچی سن کالج لاہور آ گئے۔
سردار عطا اللہ مینگل نے حکومت میں رہتے ہوئے نہایت اچھے اقدامات کیے۔ اگرچہ انکا دور حکومت زیادہ لمبے عرصے پر محیط نہیں تھا لیکن پھر بھی انہوں نے بلوچستان کے حوالے سے نہایت مدبرانہ انداز میں فیصلے لیے۔ انکے فیصلوں سے اختلاف بھی ہوتا رہا لیکن وہ اپنی دھن کے پکے تھے سو ڈٹ کر ہر محاذ پر مقابلہ کرتے تھے۔
سردار عطا اللہ مینگل کا دور حکومت یکم مئی 1971 سے 13 فروری 1972 تک رہا۔ اسکے بعد ضیا الحق کے دور میں انہیں جلا وطن کر دیا گیا۔ انہوں نے اپنے ایک انٹرویو میں ذکر کیا تھا کہ اگر میں جلا وطنی اختیار نہ کرتا تو یہ ممکن تھا کہ ضیا الحق مجھے پھانسی پر لٹکا دیتا۔ 1995 میں ملک واپسی کے بعد انہوں نے بلوچستان نیشنل پارٹی کی بنیاد رکھی۔ جس کی قیادت انکے فرزند سردار اختر مینگل کرتے رہے۔
سردار عطاالحق مینگل بلوچستان کی اہم شخصیت تھے۔ سردار صاحب بہت اچھے مقرر بھی تھے۔ انکے ہم عصر سردار اکبر خان بگٹی نے کہا تھا کہ کاش میں بھی سردار عطا اللہ مینگل کی طرح تقریر کر سکتا۔