خیبرپختونخوا میں بارشوں سے ہونے والے حادثات میں جاں بحق افراد کی تعداد 18 ہو گئی ہے۔ 3 سے 10 جنوری تک بارش اور برف باری کے دوران صوبے کے مختلف علاقوں میں چھتیں اور دیواریں گرنے کے واقعات اور لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات میں 46 کے قریب افراد زخمی ہوئے۔
پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق صوبے کے مختلف اضلاع میں 109 سے زائد مکانات کو نقصان پہنچا۔ چارسدہ، کرک، خیبر، مہمند، نوشہرہ اور دیر بالا میں متاثرین میں امدادی اشیاء تقسیم کی گئیں۔
متاثرہ علاقوں میں امدادی اور بحالی کی سرگرمیاں کی گئیں۔ضلعی انتظامیہ کو نقصان کا تخمینہ لگانے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ ۔
ایبٹ آباد: گلیات میں شدید برف باری کے بعد شروع کیا گیا ریسکیو آپریشن تاحال جاری ہے کیونکہ نتھیاگلی، ڈنگہ گلی، ایوبیہ، چنگلاگلی اور دیگر برفباری مقامات سے بیشتر سیاحوں کو ان کی گاڑیوں سمیت نکال لیا گیا ہے۔
متعدد مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بند ہونے والی مرکزی مری روڈ کو دوبارہ ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا۔ خراب موسم نے پورے ایبٹ آباد ضلع بالخصوص بالائی علاقوں میں نظام زندگی مفلوج کر کے رکھ دیا جب درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے گر گیا۔
گزشتہ چھ دنوں میں موسم کی شدید برف باری کی وجہ سے نتھیاگلی-بالاکوٹ روڈ سمیت متعدد رابطہ سڑکیں بند ہیں۔ برفباری سے روزمرہ کی زندگی متاثر ہوئی کیونکہ زیادہ تر لوگ گھروں کے اندر ہی رہے۔
مقامی لوگوں نے شکایت کی کہ موسم سرد ہونے کے بعد ضلع بھر میں لکڑی اور ایندھن کی قیمتیں بڑھ گئیں۔ لکڑی کی قیمتوں میں اضافے کے باوجود کچھ علاقوں میں ایندھن غائب ہو گیا ہے۔ گلیات میں لکڑی، پیٹرول، ادویات، اشیائے خوردونوش اور دیگر اشیائے ضروریہ کی قلت نے لوگوں کا جینا محال کر دیا ہے۔
ایس ایس پی پولیس قمر حیات نے بتایا کہ ایبٹ آباد نتھیاگلی روڈ کو کلیئر کر دیا گیا ہے جبکہ ریسکیو کا کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹریفک وارڈنز ضلعی پولیس، جی ڈی اے کے عملے اور ریسکیو 1122 کے اہلکاروں کی جانب سے کی جانے والی امدادی کارروائیوں میں مدد کر رہے ہیں۔