حکومت نے فنانس بل 2022-23 میں انکم ٹیکس کی شرحوں میں کچھ دیگر معمولی ترامیم کے علاوہ فعال دوا ساز اجزاء کی درآمد پر سیلز ٹیکس کو موجودہ 17 فیصد سے کم کر کے ایک فیصد کر دیا ہے۔
یہ ترامیم وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور وزیر مملکت عائشہ غوث پاشا نے قومی اسمبلی میں پیش کیں۔
انفارمیشن ٹیکنالوجی وینچر کیپیٹل کمپنیوں کو انکم ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے، جبکہ سینما گھروں کو ملک بھر میں کسی بھی قسم کے انکم ٹیکس کی ادائیگی سے پانچ سال کا وقفہ دیا گیا ہے۔
مسلح افواج کے شہیدوں کے اہل خانہ اور وفاقی حکومت کو کرائے کی آمدنی سے استثنیٰ دیا گیا ہے۔
ایک نیا سیکشن متعارف کرایا گیا ہے جو فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو مستقبل میں خوردہ فروشوں اور خدمات فراہم کرنے والوں کے لیے 200,000 روپے تک کے مقررہ ٹیکس نظام متعارف کرانے کا اختیار دیتا ہے۔