جہانگیر ترین اپنے ڈاکٹروں سے اجازت ملنے کے بعد اپنے بیٹے علی ترین کے ہمراہ دبئی سے پاکستان واپس آگئے ہیں امکان ظاہر کیا گیا تھا کہ آ ج وہ وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی تقریب حلف برداری میں شرکت کریں گے مگر پھر انھوں نے اس میں شرکت نہیں کی ۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ منحرف رہنما 26 فروری کو طبیعت بگڑنے پر علاج کے لیے لندن روانہ ہوئے تھے۔ وہ ایک ہفتہ لاہور کے نجی ہسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد لندن چلے گئے۔
انہوں نے مارچ کے اوائل میں لندن کے کلینک سے ڈسچارج ہونے کے بعد سیاسی مصروفیات شروع کیں اور یہاں پاکستان میں ہونے والی پیش رفت میں کلیدی کردار ادا کیا۔
جہانگیر خان ترین اور اسحاق ڈار کے درمیان لندن میں ہونے والی ملاقات کے بعد، ترین گروپ نے 2 اپریل کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے لیے مشترکہ اپوزیشن کے امیدوار کی حمایت کا باضابطہ اعلان کیا۔