ایس این جی پی ایل نے گیس کمپریسر استعمال کرنے پر ہزاروں کنکشن منقطع کر دیے
لاہور: سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ نے گیس کمپریسر استعمال کرنے پر لاہور کے مختلف علاقوں سے گیس سپلائی کے ہزاروں کنکشن منقطع کر دیئے۔
متعلقہ اتھارٹی نے کمپریسرز کے استعمال کے خلاف آپریشن شروع کیا جس کی وجہ سے گیس کی مجموعی سپلائی میں خلل پڑتا ہے۔
حکام کا کہنا تھا کہ تین ماہ تک منقطع کنکشن بحال نہیں کیے جائیں گے اور گیس میٹر ضبط کر لیا جائے گا۔
ملک بھر میں موسم سرما میں گیس کی قلت بدستور شدت اختیار کر گئی ہے۔
کراچی، لاہور، حیدرآباد، رحیم یار خان، سکھر، گوجرانوالہ، پشاور، کوئٹہ سمیت کئی دیگر شہروں میں گیس پریشر میں کمی آئی۔
اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ نواز کی رکن اسمبلی عنیزہ فاطمہ نے گیس کی عدم دستیابی کے خلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کرائی اور مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت ہر گھر میں گیس کی فراہمی کو یقینی بنائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قدرتی گیس کی عدم دستیابی حکومت کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
قرار داد میں مزید کہا گیا کہ سردیوں کا موسم ابھی اپنے عروج پر نہیں پہنچا جب کہ کمرشل اور گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی میں پہلے ہی رکاوٹ ہے۔
عوام کو دن میں صرف تین بار گیس فراہم کرنے کا اعلان موجودہ حکومت کی ان کی ضروریات پوری کرنے میں ناکامی کو ظاہر کرتا ہے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ ’’اگرچہ یہ ریاست اور موجودہ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے کہ وہ سہولیات فراہم کرے اور ان کو درپیش مسائل کو کم کرے، لیکن پی ٹی آئی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے گیس مہنگی ہوگئی ہے اور دستیاب نہیں ہے۔