ٹی آر ٹی ورلڈ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ کی پولیس کو بھارتی فوج کے سربراہ جنرل منوج مکند نروانے اور وزیر داخلہ امیت شاہ کو بھارتی غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں جنگی جرائم میں براہ راست ملوث ہیں اس حوالے سے ان کے شدت پسندانہ کردار پر گرفتار کرنے کی درخواست موصول ہوئی ہے۔
ایک قانونی فرم، سٹوک وائٹ کی طرف سے دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ فرم نے میٹروپولیٹن پولیس کے وار کرائمز یونٹ کو نروانے، شاہ اور آٹھ دیگر نامعلوم اعلیٰ فوجی افسران کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے وسیع ثبوت جمع کرائے ہیں جو کارکنوں، صحافیوں اور شہریوں کے خلاف جرائم کے لیے ذمہ دار ہیں۔ مقبوضہ علاقے میں
ٹی آر ٹی کے مطابق قانونی فرم کی رپورٹ 2020 اور 2021 کے درمیان لی گئی 2,000 سے زیادہ شہادتوں پر مبنی تھی۔
سٹوک وائٹ انویسٹی گیشن نے گزشتہ سال تشدد کے 450 واقعات کے شواہد اکٹھے کیے ہیں۔ جس میں پیلٹ گن سے متاثرین کے 1,500 واقعات جبری گمشدگیوں کے 100 واقعات اور جنسی تشدد کے 30 واقعات شامل ہیں ۔
رپورٹ ثابت کرتی ہے کہ جموں و کشمیر میں استثنیٰ کا کلچر موجود ہے جس سے مسلمانوں کے حقوق سلب ہوئے ہیں اب عالمی ادارہ انصاف انسداد دہشت گردی کے ذریعہ خطے میں مسلمانوں کے حقوق کو نقصان سے بچانے ، انصاف، اور خود ارادیت انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں سہولت فراہم کرے، ۔