بےشک اللہ اور اس کے فرشتے محمدﷺ پر درود سلام بھیجتے ہیں اے ایمان والو تم بھی محمدؐ پر درود و سلام بھیجا کرو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔سورہ احزاب
خدا کا ذکر کرے ذکر مصطفیٰ ﷺ نہ کے
ہمارے منہ میں ہو ایسی زباں خدا نہ کرے
محبوب خدا سرور انبیا خاتم الرسل شافع محشر رحمت للعالمین محمد مصطفیٰﷺ کی ذات پاک پوری بنی نوع انسانیت کے لیے درسگاہ ہدایت و روشنی ہے آپ کا نام مبارک آتے ہی نظریں تعظیم سے جھک جاتی ہیں اور دل ہدایت سے منور ہوجاتے ہیں
حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی زندگی اس دنیا کے ہر اس شخص کے لیے ایک رول ماڈل ہے جو اللہ اور قیامت کے دن پر یقین رکھتا ہے۔ روشنی اور رہنمائی کا یہ ذریعہ (نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم) ہماری مکمل رہنمائی کر سکتا ہے۔ دنیا نے بہت سارے عالم ، فلسفی اور مبلغ دیکھے ہیں لیکن کوئی بھی پیغمبر محمد (ص) جیسا عظیم نہیں تھا۔ اللہ نے تاریخ کے ہر دور میں انسانوں کی رہنمائی کے لیے اپنے پیغمبر بھیجے۔ دنیا صدیوں سے آخری نبی کا انتظار کر رہی تھی۔ یہ طویل انتظار رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کے ساتھ ختم ہوا۔ انہیں اللہ تعالی کے آخری نبی کے طور پر بھیجا گیا۔ آپﷺ کی شریعت کو اللہ کا آخری پیغام سمجھا گیا اور پچھلی شریعتیں ختم کر دی گئیں۔ آپؐ کی رہنمائی اس دنیا کے اختتام تک سب کے لیے کافی قرار دی گئی۔ آپؐ کی آمد سے قبل دنیا ظلم و جہالت کے اندھیرے میں ڈوبی ہوئی تھی لوگ اپنی بیٹیوں کو زندہ درگور کردیتے تھے قبیلوں کی لڑائیاں دہائیوں تک چلتی تھیں
آپ ؐکی آمد سے دنیا کا رنگ ہی بدل گیا ظلمت کی تاریک رات چھٹ گئی اور نورانی صبح کا آغاز ہوگیا عرب کے بدو اسلام قبول کرکے علمیت کے اس مرتبے تک پہنچ گئے کہ آج بھی ان اصحاب کا تزکرہ کرنا فخر کا باعث ہے اسلام کی آمد نے دنیا کو نئی توجیہات دیں عورتوں کو عزت ملی تو نیک آدمیوں کو جنت غلاموں کے حقوق متعین کیے گئے اور تو اور جانوروں کے ساتھ بھی حسن سلوک کا حکم مل گیا
حضرت محمد (ص) ربیع الاول کے مہینے میں پیدا ہوئے اور اسی ماہ اس دنیا سے پردہ فرمایا آپؐ تمام بنی نوع انسان کے لیے رحمت کا منبع ہیں۔ تمام انبیاء نے انسانوں کی رہنمائی کی۔ لیکن محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) لوگوں کی زندگیوں میں انقلاب لائے۔ جسکی بنی نوع انسان کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہوالہ وسلم سے ہماری محبت صرف ان کے لیے عقیدت اور جذبہ ہی نہیں بلکہ ان کے اعمال پر عمل کرنا بھی شامل ہے۔ ہمارے پاس اس کی تعلیمات پر عمل کرنا ہی نجات کاواحد زریعہ ہے۔ قرآن و سنت ہمارے مذہب کی بنیاد ہیں۔ پیغمبر اکرم (ص) کا مقدس طرز زندگی ہماری انفرادی اور اجتماعی زندگی میں رہنمائی کرتا ہے۔آپﷺ نے اس بات پر زور دیا کہ مسلمانوں کو دوسروں کے ساتھ اچھا سلوک کرنا چاہیے۔ ان کا کردار بھی اچھا ہونا چاہیے۔ یہ آپ ﷺکی تعلیمات ، رویے اور کردار کی بلندی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔
قرآن پاک میں ارشاد ہے تمہارا ایمان اس وقت تک مکمل نہیں ہوسکتا جب تک محمدﷺ تمہیں اپنی جانوں سے زیادہ پیارے نہ ہوجائیں اللہ پاک ہمیں پیغمبر آخرالزماں حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آمین ثم امین یا رب العالمین