امریکی سی آئی اے چیف ولیم برنس اور پاکستان کے چیف آف ارمی سٹاف کے درمیان خطے میں امن و عامہ کے حوالے سے ایک اہم ملاقات ہوئی اس موقع پر پاکستان انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید بھی موجود تھے۔
دونوں سربراہان نے باہمی دلچسپی کے امور اور علاقائی سلامتی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔ باجوہ نے سی آئی اے کے سربراہ کو خطے میں امن اور افغان عوام کے مستحکم اور خوشحال مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے اپنے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ تعاون کے عزم سے آگاہ کیا
اس موقع پر ، سی آئی اے کے سربراہ نے افغان حالات میں پاکستان کے کردار کو سراہا ، اور پاکستان کے ساتھ ہر سطح پر سفارتی تعاون میں مزیدبہتری کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کا عہد کیا۔
سی آئی اے کے ڈائریکٹر کا دورہ پاکستان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب طالبان قیادت نے چند روز قبل افغانستان میں نگران سیٹ اپ کے قیام کا اعلان کیا تھا۔ گزشتہ ماہ طالبان کے قبضے اور امریکی افواج کے انخلا کے بعدافغانستان میں حالات پیچیدہ اور مشکل ہو چکے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ولیم برنس نے حال ہی میں بھارت کا دورہ کیا ہے اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول سے ملاقات کی ہے۔ یہ ملاقات بدھ کو ہوئی جس میں افغانستان میں ہونے والی پیش رفت پر ہندوستان کے خدشات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
پانچ ستمبر کو ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے طالبان قیادت اور دیگر افغان رہنماؤں سے ملاقات کے لیے کابل کا دورہ کیا۔ افغان دارالحکومت طالبان کے قبضے میں آنے کے بعد یہ کسی سینئر پاکستانی عہدیدار کا پہلا دورہ تھا۔
ڈی جی آئی ایس آئی نے کہا تھا کہ ان کے دورے کا مقصد افغانستان میں امن اور استحکام حاصل کرنا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے دورے کا مقصد افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال کا جائزہ لینا تھا۔
فیض حمید کے دورے کا ایک مقصد غیر ملکی شہریوں کے محفوظ راستے کے انتظامات اور طریقہ کار پر تبادلہ خیال کرنا تھا ، جو ابھی تک افغانستان میں پھنسے ہوئے ہیں۔یاد رہے کہ چند روز قبل آئی ایس آئی سربراھ جنرل فیض حمید نے افغانستان کا دورہ کیا تھا جہاں افغانستان کی نئی حکومت نے ان کا شاندار استقبال کیا تھا جس پر ابڈین میڈیا کئی روز تک چیخ و پکار کرتا رہا تھا اور پاکستان پر طالبان کی حمایت کا بےبنیاد الزام بھی لگاتا رہا