الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے این اے 133 کے ضمنی انتخاب سے قبل ووٹرز کو قرآن پاک پر حلف لینے کے بعد رشوت دیتے ہوئے ویڈیو میں نظر آنے والے افراد کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔لاہور کے حلقے میں ضمنی انتخاب 5 دسمبر کو ہونا ہے۔
سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی ایک ویڈیو میں کچھ لوگوں کو ووٹرز کو رشوت دیتے ہوئے دکھایا گیا ہے جس سے مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے درمیان سرد اور لفظی جنگ میں تیزی آگئی ہے اور دونوں جماعتیں ایک دوسرے پر کیچڑ اچھال رہی ہیں ۔ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق، الیکشن کمشنر پنجاب نے پیر کو ضمنی انتخاب کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے ایک اجلاس کی صدارت کی۔
اجلاس میں ڈپٹی کمشنر لاہور، ریٹرننگ آفیسر، ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر اور پاکستان رینجرز کے حکام نے شرکت کی۔نادرا، پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی اور دیگر متعلقہ حکام کو وائرل ویڈیو پر رپورٹ تیار کرکے فوری طور پر کمیشن کو بھجوانے کی ہدایت کی گئی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ رپورٹ ملتے ہی ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اجلاس میں کہا گیا کہ کامیاب امیدوار ویڈیو سکینڈل میں ملوث پایا گیا تو اسے نااہل قرار دیا جا سکتا ہے۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ الیکشن کے روز رینجرز کے اہلکار حلقے میں گشت کریں گے جبکہ پولنگ اسٹیشنز کے گردونواح میں امن و امان برقرار رکھنے کی ذمہ داری پولیس ہوگی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پولنگ کا سامان ریٹرننگ افسر کے حوالے کر دیا گیا ہے۔اس کے علاوہ حلقے کے 254 پولنگ اسٹیشنز میں سے 21 کو انتہائی حساس، 199 کو حساس اور 34 کو نارمل قرار دیا گیا ہے۔
شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ حساس پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمروں اور پولیس اہلکاروں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے۔ای سی پی پنجاب کے ترجمان نے کہا کہ پنجاب کے الیکشن کمشنر نے چیف الیکشن کمشنر آف پاکستان کو اجلاس میں کیے گئے فیصلوں سے آگاہ کر دیا ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اس وائرل ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے ان افراد کے خلاف قانونی کارواءی کا حکم بھی دیا ہے حلقے کے ریٹرننگ افسر نے ڈپٹی کمشنر لاہور اور انسپکٹر جنرل آف پولیس کو نوٹس بھیج کر 30 نومبر تک جواب طلب کر لیا۔
چیئرمین نادرا اور چیئرمین پیمرا کو بھی نوٹس بھجوا دیا گیا، دونوں سے 30 نومبر تک معلومات کے ساتھ جواب دینے کو کہا گیا ہے۔نوٹس میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر ایک وائرل ویڈیو گردش کر رہی ہے جس میں مبینہ طور پر رقم کی تقسیم اور کسی مخصوص امیدوار کو ووٹ دینے کا حلف لیا جا رہا ہے۔
اس میں ڈی سی لاہور اور آئی جی پولیس سے ویڈیو کا فرانزک آڈٹ کرانے اور حقائق کا تعین کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، جس میں ویڈیو میںموجود لوگوں کی شناخت اور اس جگہ کا پتہ لگایا جائے جہاں غیر قانونی سرگرمی ہوئی تھی۔
دونوں اہلکاروں سے کہا گیا ہے کہ وہ ویڈیو میں نظر آنے والے لوگوں کا “مکمل بائیو ڈیٹا” فراہم کریں۔ آئی جی پولیس سے بھی کہا گیا ہے کہ غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث تمام افراد کو فوری گرفتار کیا جائے۔ اگر الیکشن کمیشن ان لوگوں کو سزا دینے کے علاوہ ان کو میڈیا پر بھی لے آتا ہے تو اس سے آنے والے الیکشن میں دھاندلی روکنے میں کافی مدد مل سکتی ہے کیونکہ ان لوگوں کا جرم بہت بڑا ہے یہ بدبخت قرآن پاک پر ہاتھ رکھواکر ووٹ لینے اور رشوت کے نوٹ دینے کا کام کر رہے ہیں یہ مجرمان عوام کو یہ بھی بتائیں کہ ایسا قبیح فعل کرنے کا مشورہ ان کو کس نے دیا تھا