نیوزی لینڈ کی ٹیم کے بعد انگلینڈ نے بھی سیکیوریٹی خدشات کا بہانہ بنا کر پاکستان آنے سے انکار کردیا جس نے اس بات کو یقینی بنا دیا ہے کہ اس سازش کے پیچھے ایک ہی دشمن ہے جس کو پاکستان کی ترقی کبھی ہضم نہیں ہوتی
انگلینڈ کرکٹ کے سربراہان نے پیر کے روز اپنی مردوں اور خواتین کی ٹیموں کو پاکستان میں وائٹ بال سیریز سے دستبرداری کا اعلان کر دیا جس کی وجہ سیکیوریٹی خطرات بتائے گئے ہیں۔ یہ انگلینڈ کی خواتین ٹیم کا پہلا اور 2005 کے بعد ان کے مرد ہم منصبوں کا پہلا سفر تھا ، سیکیورٹی خدشات کے باعث جمعہ کے روز نیوزی لینڈ نے پاکستان میں اپنی سیریز سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا جس کے بعد انگلینڈ کا دورہ منسوخ ہونے کے امکانات بہت زیادہ تھے راولپنڈی 13 اور 14 اکتوبر کو مردوں اور خواتین کے ٹوئنٹی 20 ڈبل ہیڈرز کی میزبانی کرنے والا تھا کیونکہ انگلینڈ کے کھلاری اگلے ماہ ہونے والے ٹی 20 ورلڈ کپ کی تیاری کر رہے تھے۔ہیدر نائٹ کی ویمن ٹیم 17 ، 19 اور 21 اکتوبر کو راولپنڈی میں بھی ون ڈے انٹرنیشنل کھیلنے والی تھی۔
ای سی بی (انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ) بورڈ نے رواں ہفتے کے آخر میں پاکستان میں انگلینڈ کے ان اضافی خواتین اور مردوں کے کھیلوں پر تبادلہ خیال کیا اور ہم تصدیق کر سکتے ہیں کہ بورڈ نے ہچکچاتے ہوئے دونوں ٹیموں کو اکتوبر کے دورے سے واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے
ہمارے کھلاڑیوں اور معاون عملے کی ذہنی اور جسمانی بہبود ہماری اولین ترجیح ہے ۔
“ہم جانتے ہیں کہ خطے میں سفر کرنے کے بارے میں بڑھتے ہوئے خدشات ہیں اور یقین ہے کہ آگے بڑھنے سے ٹیم پر مزید دباؤ بڑھے گا اس لئے اس دورے کو انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہےمگر پاکستان میں حالات بالکل نارمل ہیں اور ٹیموں کو بھی فول پروف سیکیوریٹی دی گئی تھی اسکے باوجود پاکستان کی کرکٹ کو تباہ کرنے کے لیے جان بوجھ کر یہ فیصلے کیے گئے اور بہت ٹیمیں یہاں کھیل چکی ہیں
حالیہ برسوں میں سیکیورٹی میں تیزی سے بہتری بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی کا باعث بنی ہے ، زمبابوے ، سری لنکا ، ویسٹ انڈیز ، جنوبی افریقہ اور بنگلہ دیش نے گزشتہ چھ سالوں میں دورے کیے۔