مسلم لیگ(ن) ایک ہی دن میں قومی اسمبلی کی2نشستیں کھو بیٹھی جبکہ تیسری نشست پر اس کے امیدوار کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا گیا۔اس کے علاوہ پی پی کی ایک نشست بھی عدالتی حکم پر پی ٹی آئی کو واپس مل گئی جو اس وقت سنی اتحاد کونسل کا حصہ ہے -ایسا لگ رہا ہے کہ عدالتوں نے کھل کر فیصلے دینے شروع کردیے ہیں -یا یہ ان بیاننات کا ردعمل بھی ہوسکتا ہے جو نون لیگ کے قائد اور جاوید لطیف نے چند روز قبل دیے تھے –
تفصیلات کے مطابق جسٹس شاہد کریم نے این اے 81 گوجرانوالہ میں عبدالقیوم ناہرہ کی کامیاب کے خلاف حکم جاری کر دیا۔ پی ٹی آئی کے امیدوار نے ناہرہ کی دوبارہ گنتی کے نتیجے میں کامیابی کے خلاف عدالت سے رجوع کیا تھا۔لاہور ہائی کورٹ بہاولپور بینچ نے این اے 154 لودھراں سے عبدالرحمن کانجو کی کامیابی کے خلاف فیصلہ دے دیا۔ کانجو بھی دوبارہ گنتی میں کامیاب ہوئے تھے اور ان کے خلاف پی ٹی آئی امیدوار نے درخواست دی تھی۔ایک علیٰحدہ فیصلے میں جسٹس شاہد کریم نے این اے 133 ننکانہ صاحب سے رانا ارشد کی کامیابی کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا۔