پاکستانی موسیقار و گلوکار ساحر علی بگا نے چند روز قبل اپنے ہی ایک دوست اور ساتھی گلوکار کو انتہائی نازیبا القابات سے یاد کیا تھا اور انہیں جھوٹا منافق اور لعنتی تک کہ دیا تھا مگر صحافی حیران تھے کہ آخر اس کے پیچھے کیا راز چھپا ہے تاہم وہ اس کی تہہ تکپہنچنے میں کامیاب ہو ہی گئے – اور ساحر کی کی جانب سے گلوکار و قوال پر تنقید کی اصل وجہ سامنے آگئی.
دونوں کے درمیان اصل جھگڑا ایک گانے کے کریڈٹ کا ہے جس نے کامیابیوں کے سارے ریکارڈ توڑ دیے تھے . راحت فتح علی خان نے 2014 میں “بیک ٹو لو” نامی ایک البم ریلیز کیا تھا جس کا گانا ” ضروری تھا کہ ہم دونوں طواف آرزو کرتے” نے عالمگیر شہرت حاصل کی. یہ پہلا پاکستانی نان فلم گانا تھا جس کے یوٹیوب پر 100 ملین ویوز ہوئے. اس گانے کو یو ٹیوب پر اس وقت اتنے ویوز ملے جب پاکستان میں یوٹیوب پابندی کا شکار تھی. بعد میں یہ گانا ایک ارب ویوز کے ہندسے کو بھی کراس کرگیا اور آج کے دن تک یوٹیوب پر اس گانے کے ویوز ایک ارب 56 کروڑ سے زیادہ ہیں.
اس عالمگیر شہرت کے حامل گانے کی موسیقی ساحر علی بگا نے ترتیب دی تھی لیکن انہیں اس کا کریڈٹ نہیں دیا گیا. ہر کوئی اس گانے کو راحت کے نام سے ہی جانتا ہے، بہت کم لوگ ایسے ہوں گے جنہیں پتا ہوگا کہ اس شاہکار کو کمپوز کس نے کیا ہے. ساحر علی بگا کا کہنا ہے کہ راحت فتح علی خان پاکستان کے ایک بڑے فنکار ہیں، ٹیلنٹ میں ان کا کوئی جوڑ نہیں، لیکن انہوں نے آج تک کہیں بھی ساحر کو اس گانے کا کریڈٹ نہیں دیا جو کہ نا انصافی ہے.
ساحر کا کہنا تھاکہ اس ٹویٹ کے ذریعے انہوں نے اپنے حق کیلئے صرف اس لیے آواز اٹھائی ہے تاکہ لوگوں کو بھی معلوم ہوسکے کہ اس گیت میں ساحر کی کاوش بھی اتنی ہی تھی جتنی راحت فتح علی کی ، ساحر علی بگا نے مطالبہ کیا کہ انہیں گانے کا کریڈٹ دیا جائے. ساحر نے کہا تھا کہ میں راحت فتح علی خان سے متعلق جو بول رہا ہوں یہ 20 سال کے تعلق کا نچوڑ ہے، معاملے کی تفصیلات بارے جلد عوام کو آگاہ کروں گا۔”
ان کے اس سخت بیان کے بعد گلوکار علی ظفر نے مداخلت کی اور ساحر علی بگا سے درخواست کی کہ وہ رمضان المبارک کا احترام کریں. علی ظفر کی مداخلت کے بعد ساحر علی بگا نے اپنی پہلی پوسٹ ڈیلیٹ کردی اور کہا کہ وہ رمضان المبارک کے دوران کسی کے بارے میں کوئی معلومات یا سچائی شیئر کرنے کے لیے معذرت خواہ ہیں اس لیے وہ اب پوسٹ ڈیلیٹ کررہے ہیں۔مگر حیران ک طور پر ابھی تک راحت فتح علی کی جانب سے اس پر کوئی ردعمل نہیں آیا مگر وہ بھی عید کے بعد اس پر ضرور بات کریں گے – لیکن یہ حقیقت ہے کہ اس غزل کا سارا کریڈٹ راحت خود لے گئے انہیں ساحر بگا کی کاوش کو سراہنا چاہیے تھا –